اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر میں غدار ہوں تو میرے تمام ووٹرز غدار ہیں۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج غداری کے مقدمے میں پیشی تھی، ابھی تک پولیس چالان پیش نہیں کرسکی۔ چالان پیش کریں پتہ چلے کیا غداری کی ہے ،جی ہاں، پاکستان میں کچھ ایسے جاہل لوگ ہیں جنہیں تاریخ کا علم نہیں، ہمارے سمندر پار پاکستانی ان سے نفرت کیوں کرتے ہیں؟
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ استعفے قبول کر لیے ہیں لیکن الیکشن کرانے کو تیار نہیں، سیاسی مخالفین الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، پی ڈی ایم والے بازار میں کھڑے ہوکر کھانا نہیں کھا سکتے، عوام کا سامنا کرنے کو تیار نہیں۔ ہمت نہیں، احمقانہ پالیسیوں نے ماضی میں ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے گرین پاسپورٹ کی عزت ختم کر دی، یہ لوگ الیکشن کے لیے تیار نہیں، موجودہ حکومت سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے بروقت الیکشن نہ کرائے تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی، ہم جیل بھرو تحریک کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
فواد چوہدری کی ضمانت منظور، فواد چوہدری یہ گفتگو دوبارہ نہیں کریں گے ، جج کے ریمارکس
قبل ازیں عدالت میں پیشی
، الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس میں فواد چوہدری ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پیش ہوئے، جہاں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا چالان جمع ہوا، جس پر عملے نے بتایا کہ تفتیشی افسر نے ابھی تک مقدمے کا چالان پیش نہیں کیا، عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسر کو بلایا جاتا ہے، چالان کیوں نہیں جمع کیا؟ 14 دن گزرنے کے باوجود جمع نہیں کرایا گیا۔
سماعت کے دوران فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن 16 مارچ کو ہیں، الیکشن کے بعد کی تاریخ دیں۔
وکیل علی بخاری نے عدالت سے کہا کہ ہمیں 3 مارچ کے بعد کی تاریخ دی جائے تاکہ ہمیں استثنیٰ کی درخواست دائر نہ کرنی پڑے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ تفتیشی افسر سے معلوم کریں گے، پھر تاریخ دیں گے۔ عدالت نے فواد چوہدری کو جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کے پیش ہونے پر اگلی سماعت کی تاریخ دی جائے گی۔