اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ آج آئین سے بغاوت ہوئی ہے، ظاہر ہے جس کے پاس اختیار ہوگا وہی فیصلے کرے گا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ، قانون بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے اور پارلیمنٹ نے قانون بنایا ہے، یہ واضح ہے۔ آئین میں لکھا ہے کہ اگر اسمبلی تحلیل ہو جائے توالیکشن ہوں گے
اسد عمر کا کہنا تھا کہ الیکشن ایک دن ہونے ہیں تو دو تہائی اکثریت سے ترمیم کریں، دیکھنا ہوگا کہ سپریم کورٹ کیا فیصلہ کرتی ہے، کیا سپریم کورٹ آئین کو توڑتے ہوئے دیکھے گی یا اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں، ان کا مسئلہ سادہ ہے، ان کے پاس ووٹ نہیں، وہ الیکشن میں عمران خان کا سامنا نہیں کرنا چاہتے۔
اسد عمر نے کہا کہ مضبوط اداروں کو رائے دینے کا حق ہے فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، مسئلہ الگ سے الیکشن کا نہیں، مسئلہ عمران خان کا ہے، آئین میں واضح ہے کہ الیکشن 90 دن میں ہوں گے
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت پاکستان آئین سے باہر چل رہا ہے، اس وقت ان کے فیصلوں کو پذیرائی مل رہی ہے، آج آئین سے بغاوت ہوئی ہے، ظاہر ہے اب جس کے پاس اختیار ہے وہی فیصلے کرے گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس بار ٹکٹوں کے معاملے پر کم احتجاج ہوا ہے، پنجاب میں 297 نشستیں ہیں، جن میں سے دو حلقوں میں احتجاج ہوا، ایسے فیصلے ہوسکتے ہیں جن میں بہتری کی گنجائش ہو ۔
اسد عمر نے کہا کہ بہت سے ایسے امیدوار ہوں گے جن کے پاس کروڑوں روپے بھی نہیں ہوں گے، پارٹی میں ٹکٹ میرٹ پر دیے جاتے ہیں، پارٹی ٹکٹ دیتے وقت امیدوار کی ساکھ، پارٹی خدمات کو بھی دیکھا جاتا ہے، بہت سے عوامل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔