اردو ورلڈکینیڈا ( ویب نیوز ) سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پوری دنیا عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا سامنا کر رہی ہے
ہمارے گلیشیئر پگھل رہے ہیں، دنیا کو قابل تجدید توانائی کی طرف بڑھنے کا قائل کیا جا رہا ہے، جب کہ پاکستان میں مزید بڑے ڈیم بنانے ہوں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، آرمی چیف نے دادو ضلع میں اندرون سندھ کے دور دراز علاقوں کا دورہ کیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ انہوں نے امدادی اور طبی کیمپوں میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ وقت گزارا اور دادو اور گردونواح کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو 5000 خیمے فراہم کرنے کے لیے تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
آرمی چیف نے ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں مصروف فوجیوں سے بھی بات چیت کی۔ بعد ازاں، سی او اے ایس دادو، خیرپور ناتھن شاہ، جوہی، مہر اور منچھر جھیل کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی فضائی نگرانی کے لیے روانہ ہوئے۔
دادو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے ملک کے عوام سے سیلاب زدگان کی دل کھول کر مدد کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ دنیا کسی حد تک مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بچنے کے لیے منصوبہ بندی کی جائے گی جب کہ اگلے ہفتے وزیر اعظم سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کے تمام سیلاب زدہ علاقوں بشمول اوتھل، نصیر آباد، راجن پور، سوات، لاڑکانہ، شہداد کوٹ، خیرپور اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا ہے اور ملک میں سب سے زیادہ تباہی دادو میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منچھر جھیل اور ہمل جھیل کے درمیان 100 کلومیٹر کا فاصلہ ہے لیکن قدرتی آفت کے باعث دونوں جھیلوں کا پانی آپس میں مل گیا ہے اور اس علاقے کے علاوہ دیگر علاقوں میں ریسکیو کا کام ختم ہو گیا ہے۔ .
آرمی چیف نے مزید کہا کہ دادو میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی آبادی 500,000 کے قریب ہے لیکن سیلاب کے نتیجے میں اس تعداد کو دوگنا دیکھا ہے جب کہ یہ پانی میں گھرا ہوا ہے۔