اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے فوجی تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم فوج کو اپوزیشن پارٹی کے خلاف کھڑا کرکے پی ٹی آئی کو قومی دھارے کی سیاست سے ختم کرنا چاہتی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی پارٹی کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ‘کوئی تنازع نہیں ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ان کی کسی سے کوئی بات نہیں ہو رہی کیونکہ انہوں نے واضح کر دیا تھا کہ ‘بات چیت صرف انتخابات کے معاملے پر ہو گی
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ‘میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی تنازع نہیں ہے لیکن مجھے نہیں معلوم کہ وہ مجھ سے کیوں ناراض ہیں
انہوں نے اپنے الزامات کو دہرایا کہ پی ڈی ایم فوج کی مدد سے پی ٹی آئی کا صفایا کرنے کی سازش کر رہی ہے اور کہا کہ یہ اقدام ملک کے لیے خطرناک ہے کیونکہ اس سے وہی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے جو 1971 کی بغاوت کے نتیجے میں ہوئی تھی۔ پاکستان ٹوٹا، کوئی فوج سے لڑے گا تو ملک کو شکست دے گا۔
سابق وزیر اعظم نے اپنی پارٹی کے اندر ٹوٹ پھوٹ کے بارے میں بھی بات کی اور کریک ڈاؤن کے نتیجے میں پی ٹی آئی کو ‘دباؤ میں آکر چھوڑنے والے رہنماؤں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ آیا وہ ان لیڈروں کو پارٹی میں واپس قبول کریں گے۔
تاہم پی ٹی آئی چیئرمین نے ثابت قدم پارٹی رہنماؤں کی تعریف کی اور کہا کہ "قوم انہیں دباؤ کے ہتھکنڈوں کے سامنے نہ جھکنے پر یاد رکھے گی”۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جس پر دو مرتبہ حملہ ہوا اور پھر وہ اپنی تحریک سے پیچھے نہ ہٹے تو سمجھ لیجئے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹے گا
لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس سمیت فوجی تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے عمران خان نے 9 مئی کے فسادات کی آزاد کمیشن سے مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔