اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو جن مشکلات کا سامنا ہے اس سے آگاہ ہیں، برآمدات، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں پر توجہ دے کر معیشت کو آگے بڑھایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر خزانہ نے معیشت کے حوالے سے تفصیلی پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے اقتدار سنبھالا تو پہلا امتحان آئی ایم ایف معاہدہ تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچا، وفاق کے علاوہ صوبوں نے سیلاب متاثرین کے لیے اربوں روپے خرچ کیے، حالیہ سیلاب سے تقریباً 30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا، تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے صوبوں نے اربوں روپے خرچ کیے ہیں۔ عالمی منڈیوں میں قیمتیں بڑھنے سے پاکستان کو اربوں روپے مزید ادا کرنے پڑے
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط مان لی ہیں، رکاوٹیں دور کر دی ہیں، آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول کا معاہدہ ابھی تک نہیں ہوا، اب معاملہ بورڈ کے پاس جائے گا، آئی ایم ایف کے بورڈ سے منظوری لی جائے۔ امید ہے ڈیل ہو جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی کا بوجھ عوام پر پڑا ہے، امریکا سمیت ہر جگہ مہنگائی ہے، جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو معیشت کو پچھلی حکومت نے دفن کردیا، دوست ممالک نے پاکستان کا بہت ساتھ دیا۔ . سعودی عرب، یو اے ای نے آئی ایم ایف کی شرائط کے حوالے سے پاکستان کا ہاتھ تھاما جس پر ان کے مشکور ہیں۔۔
شہباز شریف نے کہا کہ چیلنجز کے باعث معاشی ترقی کی رفتار کم ہوئی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 10 ارب کی کمی ہوئی، چیلنجز پر قابو پانے کے لیے تمام تر کوششیں جاری ہیں، بجٹ کے حوالے سے کابینہ سے مشاورت کی ہے۔