اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کی قیادت میں ایک وفد نے منگل کو افغان دارالحکومت کابل میں طالبان حکام سے ملاقات کی۔
دونوں جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس ملاقات میں پاکستان میں افغان قیدیوں کی رہائی، ویزوں، کاروباری سہولیات اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم، بہت سے لوگوں نے لڑکیوں پر نقاب پہننے پر پابندی لگانے اور انہیں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے پر طالبان پر تنقید کرنے کا موقع لیا۔
دوسری جانب افغانستان میں طالبان حکومت کے حامیوں نے اسے ایک سیاسی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغان زائرین پر اپنے ہی قوانین کا اطلاق نہیں کرتے۔
ایسے میں پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کی کابل ایئرپورٹ پر طیارے سے اترنے کے بعد ملاقات کی مختصر ویڈیو کا خوب چرچا ہوا۔
چند سیکنڈز کی اس مختصر ویڈیو پر طرح طرح کے تبصرے کیے گئے ہیں۔
This is powerful, very powerful. State minister @HinaRKhar in #Afghanistan where the government is of Taliban. Pakistan portraying an image of a “strong woman” in Afghanistan where the independence of women is almost zero. Good job Pakistan Govt 🇵🇰pic.twitter.com/S0oGgHiW5A
— Saad Kaiser 🇵🇸 (@TheSaadKaiser) November 29, 2022
ویڈیو میں حنا ربانی کھر کو دھوپ کا چشمہ، سر پر نازک دوپٹہ پہنے اور طالبان حکومت کے نمائندوں کو سلام کرتے ہوئے طیارے سے اترتے دیکھا جا سکتا ہے۔
طالبان حکام بھی مسکراہٹ کے ساتھ معمول کے سفارتی پروٹوکول کی پیروی کرتے ہیں، کچھ سینے پر ہاتھ رکھ کر ان کا استقبال کرتے ہیں، کچھ سر ہلاتے ہیں اور کچھ پاکستانی وفد کے مرد ارکان پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے حنا ربانی کھر کے انداز کی تعریف کی اور اکثر صارفین کے مطابق پاکستانی وزیر نے طالبان سے متاثر ہونے کے بجائے اپنے انداز میں ملاقات کی۔
دوسری جانب طالبان کے ناقدین نے لکھا کہ وہ غیر ملکی خاتون کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہیں لیکن اپنی بیٹیوں کو اسکول نہیں جانے دیتے۔
بعض صارفین کے مطابق یہ اچھی بات ہے کہ طالبان سیاسی اور سفارتی سطح پر بات کر رہے ہیں۔