انہوں نے کہا کہ صرف ان افغان مہاجرین کو نکالا جا رہا ہے جو رجسٹرڈ نہیں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں ملوث ہے، بی ایل اے پاکستان کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور 350 افراد کو اپنا ہیرو قرار دے چکی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ بلوچستان حکومت کے ترجمان تھے تب بھی خود کو ریاست کا ترجمان کہتے تھے۔ لیکن جب وہ ڈیٹا مانگتے ہیں تو وہ نہیں دیتے۔ اسی طرح اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بلوچستان سے ایک سو کے قریب افراد جبری طور پر لاپتہ ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کسی ایک شخص کو جبری طور پر غائب نہیں کرنا چاہیے، لیکن یہاں بہت زیادہ بات ہو رہی ہے،
انوار الحق کاکڑ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ راجہ ریاض سے پوچھیں کہ میرا نام کس نے بتایا، مجھ سے تقرری سے ایک ہفتہ قبل پوچھا گیا تھا اور میرا جواب تھا کہ نگران وزیراعظم بننا میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈیڑھ ماہ میں پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ روک دی، ایران سے روزانہ پیٹرول اور ڈیزل کی 27 ہزار گاڑیاں آرہی ہیں، تیل کی اسمگلنگ سے مل کو ایک ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے سمگلنگ کے خاتمے کا فیصلہ کیا تو مجھے بتایا گیا کہ لوگوں کی نوکریاں اس سے منسلک ہیں، میرا جواب تھا کہ خالی آسامیوں پر لوگوں کو بھرتی کیا جائے۔
نگر ان وزیراعظم نے کہا کہ پریس کانفرنس کرنے سے کسی کو رعایت نہیں ملے گی، اس معاملے میں علی محمد خان کا کیس سب کے سامنے ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اسرائیل کو ریاستی سطح پر تسلیم کرنے کی بات کسی نے نہیں کی تاہم کچھ لوگ اسرائیل پر بات کرنا چاہتے ہیں۔
110