اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) کینیڈا کی معیشت نے تیسرے سہ ماہی میں کساد بازاری (Recession) سے بچتے ہوئے مثبت سمت اختیار کی ہے۔ اسٹیٹسٹکس کینیڈا کی تازہ رپورٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران مجموعی قومی پیداوار (GDP) میں **0.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بہتری دوسری سہ ماہی کے منفی رجحان کے بعد سامنے آئی ہے، جب اپریل سے جون کے دوران پیداوار میں اوسطاً 0.5 فیصد کمی دیکھی گئی تھی۔
سال بہ سال شرحِ نمو میں نمایاں اضافہ
اعداد و شمار کے مطابق 2025 کی تیسری سہ ماہی میں سال بہ سال (year-over-year) بنیاد پر 2.6 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ دوسری سہ ماہی میں 1.8 فیصد کمی کے بعد ایک اہم پیش رفت ہے۔ماہرین اقتصادیات بتاتے ہیں کہ اگر کسی ملک کی معیشت دو مسلسل سہ ماہیوں میں سکڑ جائے تو اسے تکنیکی کساد بازاری کہا جاتا ہے۔ اس اعتبار سے کینیڈا اس مرحلے میں داخل ہونے سے بچ گیا ہے۔
رائل بینک آف کینیڈا کے اسسٹنٹ چیف اکنامسٹ نتھن جینزن کا کہنا ہے کہ اگرچہ مجموعی طور پر اعداد و شمار مثبت ہیں، لیکن تفصیلات ’مخلوط تصویر‘ پیش کرتی ہیں۔ ان کے مطابق ٹیرف اور تجارتی جنگ سے متاثرہ شعبوں میں استحکام کے آثار ضرور دکھائی دیے ہیں۔دوسری جانب سال کے اوائل میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی ٹیرف پالیسیوںسے کینیڈا کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو شدید دھچکا لگا تھا، جس نے دوسری سہ ماہی میں زوال میں اہم کردار ادا کیا۔ تاہم اب برآمدات کے بڑھنے اور درآمدات کے کم ہونے سے تیسرے سہ ماہی میں تجارتی توازن مضبوط ہوا۔
اسٹیٹسٹکس کینیڈا کا کہنا ہے کہ گزشتہ سہ ماہی میں حکومتی **سرمایہ کاری، خصوصاً نئے اسلحہ جاتی نظاموں** کی خریداری نے GDP کو نمایاں طور پر سہارا دیا۔تاہم گھریلو اخراجات (household spending) اور تعمیراتی سرگرمی (construction activity) کی سست رفتاری نے ان مثبت اثرات کو کسی حد تک کم کیا۔کینیڈین چیمبر آف کامرس کے چیف اکنامسٹ ینڈریو ڈی کیپوا نے کہاکہ "کینیڈا کی مجموعی شرحِ نمو صرف کاغذ پر اچھی لگ رہی ہے۔ بیرونی حالات اب بھی معیشت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ گھریلو ڈیمانڈ کمزور ہے، جس کے بغیر معیشت تیزی نہیں پکڑ سکتی۔”
بینک آف کینیڈا کی شرح سود میں کٹوتیاں اور آئندہ خدشات
اکتوبر 2025 میں بینک آف کینیڈا نے سال کی تیسری بار شرحِ سود میں کمی کی، تاکہ سست معیشت کو سہارا دیا جا سکے۔ گورنر ٹیف میکلم کے مطابق تجارتی جنگ اور ٹیرف پالیسیوں نے معیشت کو کمزور کر دیا تھا، اور آئندہ مہینوں میں بہتر صورتِ حال کی امید کم ہے۔اگرچہ 0.6 فیصد کا اضافہ بینک آف کینیڈا کی توقع (0.5%) سے زیادہ ہے، تاہم میکلم نے واضح کیا کہ معیشت اپنی صلاحیت سے کم کارکردگی دکھا رہی ہے اور "اگلے چند ماہ عوام کے لیے معاشی طور پر اچھے محسوس نہیں ہوں گے۔”
کساد بازاری کا خطرہ ابھی باقی
بینک آف کینیڈا کی مارکیٹ پارٹیسپنٹس سروے کے مطابق ستمبر 2025 میں سروے کیے گئے کاروباری اور مالیاتی رہنماؤں میں سے 35 فیصد نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ چھ ماہ میں کینیڈا کساد بازاری کا شکار ہو سکتا ہے۔اگرچہ موجودہ سہ ماہی میں معاشی بہتری نظر آئی ہے، لیکن کمزور گھریلو اخراجات، کمزور کاروباری اعتماد اور عالمی تجارتی تناؤ مستقبل کے لیے خطرات برقرار رکھتے ہیں۔