اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)2012 کے ستمبر میں، انیتا (نرس) اور براڈ (رائل کینیڈین ماؤنٹیڈ پولیس کے ریٹائرڈ افسر) نے بیل آئی لینڈ پر رات کا کھانا کھایا۔ انہوں نے شیشے کی بوتل میں ایک نوٹ رکھا جس میں لکھا تھا:”انیتا اور براڈ بیل آئی لینڈ گئے،
آج یہاں رات کے کھانے سے لطف اندوز ہوئے۔ جو ہمیں یہ پیغام ملے گا، براہ کرم ہمیں کال کرے۔”اور اس کے ساتھ اپنا فون نمبر بھی دیا۔
جولائی 2025 میں، کیٹ اور جان گرے نے Scraggane Bay، آئرلینڈ میں ساحل ٹھیک کرنے کے دوران یہ بوتل پائی۔ انہوں نے پیغام پڑھ کر نمبر پر فون کیا، لیکن جواب نہیں ملا۔
اس کے بعد انہوں نے بوتل کا ذکر Maharees Heritage and Conservation کے فیس بک صفحے پر کیا، جو ماحولیاتی گروپ ہے۔ پوسٹ وائرل ہوئی، اور چند گھنٹوں میں انیتا اور براڈ کے کینیڈین دوستوں نے انہیں واقعہ سے آگاہ کیا
اب انیتا اور براڈ کی 2016 میں شادی ہو چکی ہے، اور وہ نیوفاؤنڈلینڈ میں تین بچوں کے ساتھ خوش ہیں۔ براڈ نے بتایا کہ “48 گھنٹے کافی حیران کن رہے—فون کی گھنٹی مسلسل بج رہی تھی اور انیتا کی ہنسی سنائی دے رہی تھی” ۔
بیل آئی لینڈ سے روانہ ہونے والی بوتل Scraggane Bay پر پہنچی—یہ تقریباً 2,000 میل کا سفر تھا ۔سوشل میڈیا کی مدد سے کینیڈا میں فوری رابطہ ہوا ۔انیتا اور براڈ اب بھی ایک دوسرے کے ساتھ ہیں — ہم جوان تھے، اب بوڑھے مگر عشق آج بھی زندہ ہے
یہ کہانی محبت، وقت اور سمندر کا حسین امتزاج ہے — 13 سال بعد ایک شیشے کی بوتل نے محبت کے رشتوں کو دہرا کر دیا، اور نئی دوستیوں کو جنم دیا۔