ادو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سابق وزیر اعظم پاکستان چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے لوگوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ عمران خان کو ریڈ لائن کر کے مائنس کر دیا گیا ہے، ہمارے لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ن لیگ میں شامل ہو جائیں، ہمارے اراکین کو دھمکیاں دی گئی ہیں ۔
لاہور میں پنجاب پارلیمانی پارٹی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ عمران خان مائنس ہو گئے ہیں، جو تکبر کرتا ہے اسے کوئی عقل نہیں، سرخ لکیر مٹا کر دکھاؤں گا۔ پتہ نہیں عوام کہاں کھڑے ہیں، ملک میں کسی پر بھی سرخ لکیر لگانے کا حق صرف عوام کو ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں کو بھی دھمکیاں دی گئیں، ہمارے لوگوں کو ن لیگ میں شامل ہونے کا کہا گیا، ہمارے ارکان کو دھمکیاں دی گئیں اور پیسے کا لالچ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں
توہین الیکشن کمیشن ، عمران خان ،اسد عمر اور فواد چوہدری کے گرفتاری وارنٹ جاری
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری حکومت کو ایک سازش کے تحت گرایا گیا، 2023 انتخابات کا سال ہے، ہمیں فوری طور پر انتخابات کرانا ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آزاد خارجہ پالیسی لا رہے تھے، بہت سے لوگوں کو یہ بات پسند نہیں آئی، ہم عدلیہ پر تنقید نہیں کرنا چاہتے، ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ مضبوط ہو، ہم عدلیہ کو دیکھیں گے، ہم نے 26 سال سے انتشار کب پھیلایا؟ ? 26 نومبر کو ہمارے لاکھوں لوگ راولپنڈی میں تھے، پولیس انہیں نہیں روک سکی۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری عوام میں باہر نہیں جا سکتے، پیپلز پارٹی کے لوگ زرداری کی تصویر اس لیے نہیں لگاتے کہ انہیں ووٹ نہیں ملیں گے، زرداری خرید و فروخت کے لیے لاہور آئے، پنجاب کے اراکین پر فخر ہے، زرداری ناکام اور ہمارے عوام نے انہیں مسترد کر دیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم تھا کہ وہ مارچ کے دوران مجھ پر حملہ کریں گے۔ میں وزیر آباد پہنچا تو پولیس وہاں نہیں تھی۔ اس میں دو یا تین ہفتے لگیں گے۔ میری ٹانگ ٹھیک ہوتے ہی میں دوبارہ سڑکوں پر لوگوں کے درمیان آؤں گا۔ ہم دو اسمبلیاں قربان کر دیں گے ۔