اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز)شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد سعید نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالی نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا ہے۔مسجد نمرہ میں امام کعبہ شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد سعید خطبہ حج دیا۔امام کعبہ شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد سعید نے خطبہ حج میں کہا ہے کہ تمام تعریفیں اللہ تعالی کیلئے ہیں، اللہ تعالی نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا، انسانوں کو تقوی اختیار کرنا چاہیے، کبھی بھی کسی معاملے پر کسی دوسرے معبود کو نہ پکارا جائے، مصیبت اور پریشانی میں اللہ تعالی سے رجوع کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا ہے کہ اللہ تعالی نے لوگوں کے نیک اعمالوں کی وجہ سے ان کو ہدایت عطا کی، حاکمیت اور حقیقی حکمرانی اللہ تعالی کی ذات کی ہے، جو انسان اللہ تعالی کی نافرمانی کرتا ہے وہ جنت میں داخل نہیں ہوسکتا، انسان اللہ سے ڈر کر زندگی بسر کرے
، ان باتوں سے انسان کو رکنا چاہیے جس میں اللہ کی ناراضگی ہے۔امام کعبہ نے کہا ہے کہ وہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں جو اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیتے ہیں، اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے آپ اللہ کو دیکھ رہے ہیں، ایمان والے لغویات میں اپنا وقت ضائع نہیں کرتے، ایمان والے لوگ اپنی شہوات کے پجاری نہیں بنتے، انسان کو اس وقت فضلیت ملتی ہے جب وہ اللہ سے ڈرنے والا بن جاتا ہے، کسی عربی کو عجمی، کسی گورے کو کسی کالے پر فضیلت حاصل نہیں، اللہ کی حدود کی حفاظت کا مطلب ہے کہ ہم صرف اللہ کی عبادت کریں، انسان نماز کو قائم کرے۔شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد سعید نے خطبہ حج میں کہا ہے کہ تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں
Images Live from Masjid Nameira pic.twitter.com/3tP3FQDsPd
— 𝗛𝗮𝗿𝗮𝗺𝗮𝗶𝗻 (@HaramainInfo) June 27, 2023
، جو اللہ کے احکامات کو پس پست ڈال دیتے ہیں تو ایسے معاشرے میں امن و امان قائم نہیں رہتا، بیویوں، بچوں، والدین اور ہمسایوں کے حق میں نرمی اختیار کرنی چاہیے، اللہ نے فرمایا آپسی تنازعات کے حل کیلئے اللہ کی کتاب سے رہنمائی حاصل کرو، نماز، روزہ، زکو اور بیت اللہ کے حج کا حکم اللہ نے دیا ہے، جو آدمی اتحاد اور جماعت سے علیحدہ ہو جاتا ہے تو شیطان اس پر غلبہ پا لیتا ہے۔امام کعبہ نے کہا ہے کہ ایمان والے آپس میں بھائی بھائی ہیں، ہمیں آخرت کیلئے اپنی تیاری ابھی سے کرنی چاہیے، حشر کے دن انسان کے کام اس کے اعمال آئیں گے، جو لوگ شیطان کے پیروکار بنتے ہیں وہ ہر وقت لڑائی جھگڑے میں پڑے رہتے ہیں
، آپ ﷺ نے فرمایا مسلمان بھائی کیلئے وہی چیز پسند کرو جو اپنے لئے کرتے ہو، مسلمانوں کیلئے ضروری ہے وہ اچھے اخلاق قائم رکھیں، انسان صرف اللہ تعالی کی ذات کی بندگی کرے، عزیزو اقارب کے ساتھ حسن و سلوک کا رویہ اختیار کرنا ضروری ہے۔انہوں نے خطبہ حج میں کہا ہے کہ ہمیں ہمیشہ دوسروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں، ہمیں اچھے کاموں کیلئے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، نفرت کے بجائے محبت کے پیغام کو عام کرنا چاہیے، حاجیوں کو اللہ کے اطاعت کے راستوں کو اختیار کرنا چاہیے، ایمان والے آپس میں بھائی بھائی ہیں، اس امت کو اختلافات میں نہیں پڑنا چاہیے، اللہ کا راستہ قرآن کا راستہ ہے، اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے راستے کو لازم پکڑو، اگر مومنوں کے دو گروہ آپس میں لڑیں تو ان کی صلح کروا دی جائے۔