اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) دبئی میں پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا گیا
تقریب میں میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے پاکستانی، اماراتی شہری، اور دیگر ممالک کے افراد نے بھرپور جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔ یہ تقریب پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے گہرے دوستانہ تعلقات اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان بھائی چارے کی علامت ثابت ہوئی۔تقریب میں شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان وزیر برائے رواداری و بقائے باہمی، نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ ان کی موجودگی نے اس تقریب کو مزید وقار بخشا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے افراد نے متحدہ عرب امارات کی تعمیر و ترقی میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے، اور ان کی محنت و لگن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
تقریب کا آغاز دبئی کے ایک بڑے اسٹیڈیم میں ہوا، جو سبز ہلالی پرچموں اور رنگ برنگی روشنیوں سے سجا ہوا تھا۔ شرکاء کی تعداد 60 ہزار سے زائد تھی، جو اپنی فیملیز، بچوں اور دوستوں کے ساتھ خوشی اور ملی جوش و خروش کے ساتھ موجود تھے۔ ہر طرف پاکستان کے پرچم لہرا رہے تھے اور ماحول میں حب الوطنی کا جذبہ نمایاں تھا۔ قومی ترانے کی دھن گونجتے ہی پورا مجمع احتراماً کھڑا ہو گیا، اور پاکستان کا سبز ہلالی پرچم فضا میں بلند ہوا۔ حاضرین نے یک زبان ہو کر ترانے میں حصہ لیا، جس سے ایک ولولہ انگیز فضا قائم ہو گئی۔
پاکستان کے معروف فنکاروں اور گلوکاروں نے ملی نغمے پیش کیے۔ "دل دل پاکستان” اور "سوجی تے سونی دھرتی” جیسے لازوال گیت سن کر شرکاء جھوم اٹھے۔ بچے اور نوجوان سبز اور سفید رنگ کے لباس میں ملبوس تھے، کچھ نے چہروں پر سبز رنگ سے پاکستان کا پرچم پینٹ کیا ہوا تھا، جبکہ خواتین نے روایتی پاکستانی لباس زیب تن کیا۔پاکستانی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے تقریب میں لوک رقص، قوالیاں اور علاقائی موسیقی بھی پیش کی گئی۔ پنجاب کے بھنگڑے، سندھ کی ہو جمالو، بلوچستان کے لوک گیت، اور خیبر پختونخوا کی اتنڑ ڈانس نے حاضرین کو وطن کی یادوں میں ڈبو دیا۔
اس موقع پر خطاب کرتےہوئے شیخ نہیان بن مبارک نے کہا کہ شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات محبت، بھائی چارے اور باہمی تعاون کی مضبوط بنیاد پر قائم ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی نے یہاں نہ صرف محنت اور دیانت داری سے کام کیا ہے بلکہ امارات کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔”انہوں نے پاکستان کو یومِ آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
تقریب میں شریک پاکستانیوں نے خوشی اور فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دبئی میں اس قدر بڑی سطح پر یومِ آزادی منانا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے لوگ جہاں بھی ہوں، اپنے وطن سے محبت کا اظہار بھرپور طریقے سے کرتے ہیں۔ کئی شرکاء نے کہا کہ ایسے مواقع پر وطن سے دور رہتے ہوئے بھی ایک ایسا ماحول ملتا ہے جو دل کو سکون دیتا ہے۔ایک شریک خاتون نے کہاکہ یہ تقریب ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہم پاکستانی جہاں بھی ہوں، اپنی ثقافت، زبان اور روایات کو زندہ رکھتے ہیں۔”
تقریب کا اختتام شاندار آتشبازی سے ہوا۔ سبز، سفید، اور سنہری روشنیوں نے آسمان کو روشن کر دیا۔ حاضرین نے موبائل فونز سے اس حسین منظر کو قید کیا اور "پاکستان زندہ باد” کے نعروں سے فضا گونج اٹھی۔شرکاء نے کہا کہ یہ دن ان کی زندگی کے یادگار ترین لمحات میں سے ایک ہے، اور وہ چاہتے ہیں کہ ہر سال اس سے بھی زیادہ بڑے پیمانے پر دبئی میں یومِ آزادی منایا جائے۔
پاکستان ہر سال 14 اگست کو یومِ آزادی مناتا ہے، جب 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد ایک آزاد ریاست وجود میں آئی۔ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کی تعداد لاکھوں میں ہے، اور وہ مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ دبئی میں یومِ آزادی کی تقریبات کئی سالوں سے منعقد کی جا رہی ہیں، مگر اس سال کی تقریب شرکاء کی تعداد اور انتظامات کے لحاظ سے منفرد رہی۔
یہ تقریب نہ صرف پاکستانی کمیونٹی کے اتحاد اور حب الوطنی کا مظہر تھی بلکہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دوستانہ تعلقات کی ایک شاندار مثال بھی پیش کرتی ہے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ اس طرح کے مواقع دونوں ممالک کے عوام کو مزید قریب لاتے ہیں اور بھائی چارے کو فروغ دیتے ہیں۔