اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ورلڈ کپ کے آغاز سے ہفتے قبل قطر کے دارالحکومت میں تربیتی حادثے میں تین پاکستانی فائر مین جاں بحق ہو گئے
حکام نے کہا کہ یہ تینوں ملٹی نیشنل ورلڈ کپ سیکیورٹی مشق میں حصہ نہیں لے رہے تھے جو اس وقت دوحہ کے ارد گرد منعقد کی جا رہی ہے جس میں "کیمیائی واقعات” اور مظاہرے شامل ہیں۔
حکام نے بدھ کو دیر گئے حادثے کی تفصیلات نہیں بتائیں لیکن تینوں کے دوستوں کی طرف سے دیے گئے اکانٹس اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے کہا گیا ہے کہ وہ دوحہ کی حمد بندرگاہ پر گرنے والی کرین پر سوار تھے۔ پوسٹس کے ساتھ لی گئی تصاویر میں کرین کو ٹوٹا ہوا دکھایا گیا تھا۔ اے ایف پی فوری طور پر ان تصاویر کی تصدیق نہیں کر سکی۔
امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، ترکی اور فلسطینی علاقوں سمیت پندرہ غیر ملکی حکومتوں نے جمعرات کو ختم ہونے والی وطن مشق کے لیے سکیورٹی فورسز اور ماہرین بھیجے ہیں۔
ترکی نے 20 نومبر سے شروع ہونے والے اور 18 دسمبر کو ختم ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران قطر کی ڈومیسٹک فورس کو مزید تقویت دینے کے لیے تقریبا 3000 پولیس بھیجی ہے۔ مراکش اور پاکستان بھی مبینہ طور پر پولیس کمک بھیجیں گے۔
کچھ سفارت کاروں نے سوال کیا ہے کہ کیا غیر ملکی پولیس نے ان 10 لاکھ شائقین سے نمٹنے کے لیے مناسب تربیت حاصل کی ہے جن کی گیمز کے لیے قطر آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
قطر کی سیفٹی اینڈ سیکیورٹی آپریشنز کمیٹی نے کہا کہ مشقوں نے "تمام حالات سے نمٹنے کے لیے فوجی دستوں اور سول حکام کی صلاحیتوں، تیاریوں اور عزم کو ظاہر کیا ہے”۔