اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مدافعتی نظام (Immune System) انسانی جسم کا قدرتی محافظ ہے
جو وائرس، بیکٹیریا اور دیگر بیماریوں کے خلاف ڈھال کا کام کرتا ہے۔ اگر ہم اپنی روزمرہ زندگی میں چند سادہ مگر اہم عادتیں اپنالیں تو جسم کی یہ قدرتی دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہوسکتی ہے۔ماہرینِ صحت کے مطابق درج ذیل تین عادتیں سائنسی طور پر ثابت شدہ ہیں جو مدافعتی نظام کو قدرتی طور پر بہتر بناتی ہیں۔
غذائیت سے بھرپور خوراک
غذا ہی سب سے بڑی دوا ہے۔ ایسی خوراک استعمال کریں جو وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہو۔وٹامن C کے لیے سنگترے، امرود، لیموں اور شملہ مرچ بہترین ہیں، جبکہ وٹامن A اور E کے حصول کے لیے پالک، گاجر اور موسمی پھلوں کا استعمال مفید ہے۔اسی طرح اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے لیے مچھلی، اخروٹ اور فلیکس سیڈ بہترین ذریعہ ہیں۔قدرتی مدافعتی طاقت بڑھانے والے اجزاء جیسے لہسن، ادرک، ہلدی اور شہد نہ صرف جسم میں سوزش کو کم کرتے ہیں بلکہ خلیوں کی مرمت کر کے وائرس اور بیکٹیریا سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔
ذہنی سکون
مدافعتی نظام رات کے وقت جسم کی مرمت اور بحالی کا عمل انجام دیتا ہے، اس لیے ہر رات کم از کم 7 سے 8 گھنٹے کی معیاری نیند انتہائی ضروری ہے۔سونے سے قبل موبائل فون کے استعمال، کیفین یا ذہنی دباؤ سے گریز کریں۔ میڈیٹیشن یا گہری سانس لینے کی مشقیں ذہنی دباؤ کم کرتی ہیں، اور یہ دباؤ دراصل مدافعتی نظام کی سب سے بڑی کمزوری ثابت ہوتا ہے۔پُرسکون نیند جسم کو تازہ دم کرنے کے ساتھ ساتھ بیماریوں کے خلاف قدرتی دفاع کو مضبوط بناتی ہے۔
ورزش
ورزش صرف فٹنس کے لیے نہیں بلکہ مدافعتی نظام کو فعال رکھنے کے لیے بھی نہایت اہم ہے۔روزانہ کم از کم 30 منٹ تیز چہل قدمی، یوگا یا ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں۔ورزش خون کی روانی بہتر کرتی ہے جس سے مدافعتی خلیے (Immune Cells) پورے جسم میں مؤثر طریقے سے اپنا کام انجام دیتے ہیں۔باقاعدہ جسمانی سرگرمی نہ صرف توانائی بڑھاتی ہے بلکہ جسم کو وائرس اور انفیکشنز کے خلاف بہتر دفاع فراہم کرتی ہے۔
صحت مند غذا، پُرسکون نیند اور متحرک طرزِ زندگی — یہ تین عادتیں بظاہر سادہ ضرور ہیں مگر مدافعتی نظام کو طاقتور بنانے کے لیے سب سے مؤثر ہتھیار ہیں۔ان عادات کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنانا نہ صرف بیماریوں سے بچاؤ بلکہ طویل اور صحت مند زندگی کی ضمانت بھی ہے۔