اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)پی ٹی آئی کے وکلاء سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی مذاکرات کی آخری تاریخ آج ہے جس کے بعد عمران خان کی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔.
یہ بات سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔.
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم قوم کو اعتماد میں لینا چاہتے ہیں، آج 85 میں سے 25 مقدمات کے فیصلوں کا اعلان کیا گیا، ہم اس کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں کیونکہ ہم اپیل پر بھی سختی دیکھتے ہیں، ہم آئینی بنچ کی سخت مخالفت کر رہے ہیں، آئینی بنچ اپیل کو دیکھ رہا ہے، سب کچھ سامنے آ گیا ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پوری سپریم کورٹ اس معاملے پر فیصلہ کرے۔. طاقتور حلقے اس معاملے پر بہت آگے نکل چکے تھے۔. یہ بھی کہا گیا کہ ہمارے پاس ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔. یہ مسئلہ فارمیشن کمانڈرز اور کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی اٹھایا گیا۔.
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف سخت جدوجہد جاری ہے لندن میں جو کچھ منصوبہ بنایا گیا تھا وہ ابھی جاری ہے، نواز شریف کی واپسی بھی اس کا حصہ تھی .
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کی گرفتاری کے لیے چادر چار دیوری کی خلاف ورزی کی گئی۔. ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن کرے۔.
انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کو 9 مئی کو عدالت کے اندر سے گرفتار کیا گیا تھا۔. سپریم کورٹ نے اس گرفتاری کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے فیصلہ دیا کہ عدالت کے احاطے کے اندر سے کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔.
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی قسم کی تخریب کاری میں کوئی دخل نہیں ہے، بانی چیئرمین نے ہمیشہ امن کا مطالبہ کیا، ہمارے احتجاج میں ایک بھی پتہ یا برتن نہیں توڑا گیا، سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ فوجی عدالتیں عام شہریوں کے مقدمات کا فیصلہ نہیں کر سکتیں، لیکن 25 نوجو انوں کو10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔.
لطیف کھوسہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو بھی اسی طرح دھوکہ دیا گیا۔. پہلے بل منظور ہوا اور پھر صدر نے اسے روک دیا۔. فل کورٹ کو بیٹھ کر 26ویں ترمیم کا فیصلہ کرنا چاہیے کہ آیا یہ آئین سے متصادم ہے۔.
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئین ہر فرد کو غیر جانبدار اور آزاد عدالت میں پیش کرنے کا حق دیتا ہے۔.