اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ہفتہ کی صبح تقریباً 100 کرایہ داروں اور یونین کے نمائندوں نے یارک-ساؤتھ ویسٹ میں 33 کنگ اسٹریٹ کے سامنے ایک ریلی نکالی۔ ان سب نے مالک مکان سے کرایہ نہ بڑھانے کا کہا۔
الزبتھ تھامسن نامی خاتون نے بتایا کہ جب انہوں نے یہاں کرائے پر رہنا شروع کیا تو کرایہ 500 ڈالر تھا اور اب یہ کرایہ 1000 ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریٹائر ہو چکی ہیں اور پنشن پر گزارہ کر رہی ہیں۔ اس کے لیے دو وقت کا کھانا پینا مشکل ہو گیا ہے۔
دریں اثنا، یارک ساؤتھ ویسٹ ٹیننٹ یونین نے کہا کہ کنگ سٹریٹ کے تقریباً 220 اور جان سٹریٹ کے تقریباً 100 کرایہ داروں نے بڑھتے ہوئے کرائے کے خلاف یہ ہڑتال شروع کی ہے۔ کنگ اسٹریٹ کے کارکنوں نے جون میں اور جان اسٹریٹ کے کارکنوں نے اس ماہ کے شروع میں ہڑتال شروع کی تھی۔ جان اسٹریٹ پر رہنے والے انتھونی ایلاؤ نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی اور دو سالہ بچے کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہ رہے ہیں۔ اس نے 2019 میں کرایوں میں 25 فیصد اضافہ محسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا حال یہ ہو گیا ہے کہ کرایہ دیں تو روٹی کمانا مشکل ہو گیا ہے اور روٹی کھا لیں تو کرایہ نہیں آتا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ کرائے میں اس اضافے کی وجہ سے وہ کوئی دوسری چیزیں خریدنے کے قابل نہیں ہیں۔ ایلاؤ نے یہ بھی کہا کہ ان کی عمارت میں لفٹیں پچھلے تین سالوں سے ٹھیک سے کام نہیں کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے عمارت میں رہنے والی دونوں خواتین کو ڈیلیوری کی مقررہ تاریخ قریب آنے کی وجہ سے نچلی منزل پر شفٹ ہونا پڑا۔ ایک کو 27ویں منزل سے چوتھی منزل اور دوسرے کو 17ویں منزل سے چوتھی منزل پر آنا تھا۔
کنگ سٹریٹ کے بیورلے ہنری نے کہا کہ عمارت کی بالکونیوں کی مرمت کی جا رہی ہے اور پول بند ہے۔ اس لیے انہیں رقم بھی ادا کرنی پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے وہ سہولیات حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ دوسری طرف زمینداروں کے دونوں ہاتھوں میں لڈو ہیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ کرایوں میں ہوشربا اضافے سے تنگ آچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اے جی آئی کی ہدایات سے زیادہ کرایہ بڑھایا جارہا ہے جو کہ درست نہیں۔