اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امیگریشن پالیسیوں میں سختی کے بعد بھارت میں امریکی ویزا کے خواہشمند افراد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
امریکی حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ بھارت سے آنے والے ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو سیاحتی ویزے کا غلط استعمال کرتے ہوئے امریکا میں بچوں کی پیدائش کے ذریعے شہریت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
امریکی نیوز ایجنسی کے مطابق بڑی تعداد میں بھارتی جوڑے سیاحتی ویزے پر امریکا سفر کرتے ہیں، جہاں وہ اپنے بچوں کی پیدائش کرواتے ہیں تاکہ انہیں امریکی شہریت اور مستقبل میں دیگر مراعات حاصل ہو سکیں۔ اس عمل کو **’برتھ ٹورزم‘** کہا جاتا ہے، جسے روکنے کے لیے امریکی حکام نے نہایت سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔امریکی سفارتخانے نے بھارتی شہریوں کو جاری اپنے بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگر کسی درخواست گزار کی بنیادی نیت امریکا میں بچے کی پیدائش اور شہریت حاصل کرنا ثابت ہو جائے یا اس کا شبہ بھی پیدا ہو جائے تو اس کا سیاحتی ویزا **فوراً مسترد** کر دیا جائے گا۔
بیان کے مطابق قونصلر افسر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ درخواست گزار کی نیت، دستاویزات، آن لائن سرگرمیوں اور سوشل میڈیا پروفائلز کی بنیاد پر یہ فیصلہ کرے کہ آیا وہ ’برتھ ٹورزم‘ کے ارادے سے امریکا جا رہا ہے یا نہیں۔ ایسی صورت میں درخواست گزار کو ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔امریکی سفارتخانے نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اب سخت جانچ پڑتال کا دائرہ صرف سیاحتی ویزے تک محدود نہیں رہے گا بلکہ **H-1B ویزا ہولڈرز اور ان کے H-4 ڈیپنڈنٹس** کی آن لائن اور سوشل میڈیا سرگرمیوں کی نگرانی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
سخت پالیسیوں کے اعلان کے بعد بھارت میں بڑی تعداد میں ویزا درخواست گزاروں کو اچانک اطلاع دی گئی کہ ان کی انٹرویو تاریخیں مؤخر کر دی گئی ہیں، جس سے عوام میں شدید بے چینی پھیل گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری مدتِ صدارت کے پہلے ہی روز پیدائشی شہریت (Birthright Citizenship) کے قانون کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم امریکی عدالتوں نے اس فیصلے کو روک دیا، جس کے بعد معاملہ تاحال قانونی پیچیدگیوں میں گھرا ہوا ہے۔