اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینسر خصوصاً بچوں کے علاج اور تحقیق کے لیے مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کا استعمال کیا جائے گا۔
اس مقصد کے لیے انہوں نے کینسر ریسرچ سے متعلق ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط بھی کر دیے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب یہ ٹیکنالوجی امریکی معیشت اور سائنسی شعبوں میں انقلاب برپا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے صرف 8 ماہ میں کئی ریکارڈ قائم کیے ہیں اور اب تک 17 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری ملک میں آ چکی ہے۔
انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں سرمایہ کاری ایک کھرب ڈالر سے بھی کم رہی۔ صدر ٹرمپ کے مطابق موجودہ پالیسیوں نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا ہے، جس کے نتیجے میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور امریکہ کو ہنر مند افراد کی اشد ضرورت ہوگی۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ حکومت نے عوام کو مصنوعی ذہانت اور دیگر جدید مہارتوں کی تربیت دینے کے لیے 500 ملین ڈالر مختص کیے ہیں تاکہ نئی نسل آنے والے وقت کی ضروریات کے مطابق خود کو تیار کر سکے۔
انہوں نے اس موقع پر غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ حکومت ان افراد کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی جو ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کا وژن صرف امریکہ کو معاشی طاقت بنانا نہیں بلکہ اسے سائنس، ٹیکنالوجی اور تحقیق کے میدان میں بھی عالمی رہنما بنانا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کینسر جیسے موذی امراض کے خلاف جنگ میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے مثبت اور دیرپا نتائج حاصل ہوں گے۔