اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر سابق صدر باراک اوباما کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اُن پر حکومت کے خلاف سازش اور بغاوت کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انتخابات میں مداخلت سے متعلق تحقیقات ایک "جھوٹا بیانیہ” تھیں، جسے اوباما، ہیلری کلنٹن اور دیگر افراد نے جان بوجھ کر تیار کیا۔ اُن کے مطابق، یہ سازش دراصل امریکی جمہوری نظام کے خلاف بغاوت تھی، جس میں اوباما براہ راست شریک تھے۔
ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ’’وقت آ گیا ہے کہ اُن تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے جنہوں نے میرے خلاف سازش کی۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ باراک اوباما نے خود اس مداخلت کے بیانیے کی سربراہی کی، اور یہ اقدام ’’غداری‘‘ کے زمرے میں آتا ہے۔
حال ہی میں، سابق رکن کانگریس تلسی گبارڈ نے بھی ایک انٹیلیجنس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اوباما انتظامیہ کے اہلکاروں نے روسی مداخلت کا ایک جھوٹا بیانیہ بنایا، جس کے بعد ٹرمپ نے ایک اے آئی ویڈیو بھی جاری کی جس میں اوباما کی گرفتاری دکھائی گئی۔
یاد رہے کہ 2016 کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے حیران کن طور پر ڈیموکریٹ امیدوار ہیلری کلنٹن کو شکست دی تھی، جس کے بعد ملک بھر میں یہ بحث چھڑ گئی تھی کہ کیا روس نے انتخابی نتائج پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی تھی۔