اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ ان کی والدہ کی شکایت پر درج کیا گیا جب کہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کی گئی ۔
مقتول ثنا یوسف کی والدہ فرزانہ یوسف نے بتایا کہ شام 5 بجے ایک نامعلوم شخص سیاہ قمیض اور پتلون پہنے اور پستول پکڑے ہمارے گھر میں داخل ہوا۔
واقعہ کے وقت میرا شوہر گھر پر نہیں تھا جبکہ میرا 15 سالہ بیٹا بھی چترال میں ہمارے گاؤں گیا تھا۔
ثنا یوسف کی والدہ نے بتایا کہ ملزم نے کمرے میں میری بیٹی کو قتل کرنے کے ارادے سے گولی مار دی جس کے نتیجے میں ثنا کو سینے میں دو گولیاں لگیں۔
جب ہم نے چیخ ماری تو نامعلوم شخص موقع سے فرار ہو گیا جب کہ محلے کے لوگ جمع ہو گئے، اپنی زخمی بیٹی کو پڑوسی کی گاڑی میں بٹھایا اور ہسپتال پہنچا یا، لیکن وہ دم توڑ گئی۔
متاثرہ کی والدہ فرزانہ یوسف نے کہا کہ میری بیٹی سوشل میڈیا پر بہت اثر انداز تھی میری بھابھی لطیفہ شاہ، جو ہمارے گھر میں مہمان کے طور پر موجود تھیں اس واقعے کی گواہ ہیں۔
میری بھابھی لطیفہ شاہ اور میں ملزم کی شناخت کر سکتے ہیں اگر وہ سامنے آئے،دوسری جانب پوسٹ مارٹم کے بعد ثنا یوسف کی لاش ان کے ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔
ایک سینئر پولیس افسر کا کہنا ہے علاقے میں سیف سٹی کیمروں کی مدد سے تحقیقات جاری ہیں جبکہ جیوفینسنگ بھی کی جارہی ہے۔
ادھر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں سترہ برس کی ٹک ٹاکر کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا گیا ہے ۔
قاتل کو آج مقامی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی ،اسلام آباد پولیس کے مطابق ملزم کو جوشہزاد گوندل کی عدالت میں پیش کئے جانے کا امکان ہے ۔
واضح رہے کہ آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ٹک ٹاکر ثنا ء یوسف کے ےقتل کے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کر کے ثنا یوسف کا موبائل بھی بر آمد کرلیا ہے ۔