ا
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان اور ترکی کی حکومتوں نے آئندہ تین سالوں میں دوطرفہ تجارت کو 5 ملین ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
اس بات کا انکشاف سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔
کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستانی حکام 2016 سے ترکی کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر بات چیت کرنے کی کوشش کر رہے تھے تاہم ناکامی پر حکومت نے دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے "سامان کی تجارت کے معاہدے” پر اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ ترکی نے معاہدے کے تحت پاکستان کو 261 ٹیرف لائنز دی تھیں اور 123 پاکستانی مصنوعات پر ٹیرف کو صفر کر دیا تھا۔ مزید بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ 92 پاکستانی مصنوعات پر 5 سے 10 سال کے لیے صفر ٹیرف دیے گئے۔
دوسری جانب، پاکستان ترکی کو اپنی 300 کی درخواست کے مقابلے میں صرف 130 ٹیرف لائن فراہم کر سکا۔ حکومت نے 16 ترک مصنوعات کو ڈیوٹی فری رسائی دی جبکہ 16 ترک مصنوعات کو 5 سے 10 سال کے لیے ڈیوٹی فری رسائی دی گئی۔ معاہدہ.
حالیہ سیلاب کے پیش نظر کمیٹی نے انکشاف کیا کہ حکومت نے ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایران اور افغانستان سے درآمدات بھی نجی کمپنیوں کے ذریعے ہوں گی اور حکومت سہولت کار کا کردار ادا کرے گی۔