اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ترکی میں ایک کرپٹو ایکسچینج کے مالک کو سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کے جرم میں 11,196 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ترک میڈیا کے مطابق 29 سالہ فاروق فتح اوزر 2021 میں اپنی ‘تھوڈیکس ایکسچینج’ کے اچانک خاتمے کے بعد سرمایہ کاروں کے اثاثے لے کر البانیہ فرار ہو گیا تھا۔
فاروق فتح اوزر کو گزشتہ سال البانیہ میں انٹرپول کے بین الاقوامی وارنٹ پر گرفتار کیا گیا تھا اور اس نے طویل قانونی کارروائی کی تھی۔ کارروائی کے بعد اسے ترک حکام کے حوالے کر دیا گیا۔سرکاری میڈیا کے مطابق اوزر نے عدالت میں کہا کہ "اگر میرے ارادے مجرمانہ ہوتے تو میں ایک شوقیہ کے طور پر کام نہ کرتا۔ میں اتنا ہوشیار ہوں کہ زمین پر کسی بھی ادارے کی قیادت کر سکوں اور یہ اس کمپنی سے ظاہر ہوتا ہے جو میں نے چلائی ہے۔
” 22 سال کی عمر میں قائم ہوا۔اے ایف پی کے مطابق استغاثہ نے اوزر کو 40,562 سال قید کی سزا سنانے کی اپیل کی تھی۔استنبول میں ہونے والے مقدمے میں ملزم کی بہن سیراپ اور بھائی گوون کو بھی انہی الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔واضح رہے کہ ترکی میں 2004 میں سزائے موت کے خاتمے کے بعد سے اس طرح کی غیر معمولی قید کی سزائیں عام ہیں۔اس سے قبل ایک ٹی وی مبلغ عدنان اوکتار کو بھی دھوکہ دہی اور جنسی جرائم کے الزام میں 2022 میں 8,658 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔