اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)البرٹا کے دو آزاد اراکینِ اسمبلی (ایم ایل ایز) نے پروگریسیو کنزرویٹو ایسوسی ایشن آف البرٹا کو دوبارہ فعال اور نئے انداز میں پیش کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ ووٹروں کو بیلٹ پر ایک نیا قدامت پسند متبادل فراہم کیا جا سکے۔
یہ اعلان ہفتے کے روز کیلگری کے ڈاؤن ٹاؤن میں ایک تقریب کے دوران کیا گیا، جس میں ایئردری-کوکرین کے ایم ایل اے پیٹر گتھری اور لیسر سلیو لیک کے ایم ایل اے اسکاٹ سنکلیئر نے عوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔
گتھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد ایک ایسے سیاسی برانڈ کو دوبارہ قائم کرنا ہے جس سے عوام پہلے سے واقف ہیں اور جو البرٹانز کو قدامت پسند جماعتوں میں انتخاب کا حق دے۔
انہوں نے کہا: "اور ہم پُرعزم ہیں کہ ہم انہیں یہ انتخابی آپشن ضرور فراہم کریں گے۔”
خیال رہے کہ موجودہ حکمران جماعت یونائیٹڈ کنزرویٹو پارٹی (UCP) ماضی میں پروگریسیو کنزرویٹو ایسوسی ایشن آف البرٹا کہلاتی تھی، جو 1971 سے 2015 تک قائم رہی۔ 2015 میں البرٹا این ڈی پی نے تاریخی فتح حاصل کی، جس کے بعد سابق وزیرِاعلیٰ جیسن کینی نے پی سی اور وائلڈروز پارٹی کو ضم کر کے یو سی پی بنائی۔
سنکلیئر کو رواں سال بجٹ پر تنقید کے بعد یو سی پی سے نکال دیا گیا تھا، جبکہ گتھری نے البرٹا ہیلتھ سروسز میں خریداری کے طریقہ کار کی عوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے پارٹی چھوڑ دی تھی۔
سنکلیئر نے ایک انٹرویو میں کہا: "وفاقی انتخابات کے بعد ڈینیئل اسمتھ نے ریفرنڈم کا سوال سب پر ڈال دیا، جس نے ہمارے نظریات کو اور واضح کر دیا کہ ہم اس پر یقین نہیں رکھتے۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ ہم ایک ساتھ قدامت پسند بھی ہیں اور کینیڈین بھی۔”
ڈینیئل اسمتھ نے جولائی کے آغاز میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایک قانون موجود ہے جو یو سی پی کی سابق جماعتوں کو نئے نام سے رجسٹر ہونے سے روکتا ہے تاکہ ووٹرز کو الجھن نہ ہو۔
انہوں نے کہا: "ہم اس معاملے کو الیکشن حکام کے ساتھ اٹھائیں گے اور یاد دہانی کروائیں گے کہ قانون کیا کہتا ہے، اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ قانون پر عمل کیا جائے گا۔”
تاہم، گتھری کا کہنا ہے کہ یو سی پی نے پروگریسیو کنزرویٹو ایسوسی ایشن آف البرٹا کے نام کو رجسٹر نہیں کروایا، اور یہ نام دوبارہ دستیاب ہو گیا۔
انہوں نے کہا: "یہ نام گزشتہ انتخابات کے فوراً بعد ویب سائٹ پر ظاہر ہو گیا تھا۔ یو سی پی کے کسی فرد نے بڑی کوتاہی کی۔”
اس پارٹی کو باضابطہ طور پر دوبارہ رجسٹر کرنے کے لیے 26 نومبر تک تقریباً 8,900 دستخط جمع کرنا ہوں گے۔