اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پڑوسی ملک بھارت کی دو مختلف ریاستوں کی مقامی زبانوں میں خبریں نشر کرنے والے نیوز چینلز نے ایک ہی ہفتے میں مصنوعی ذہانت (AI) سے لیس دو روبوٹک نیوز اینکرز متعارف کرائے ہیں۔
ریاست اڑیسہ اور کرناٹک کے دو مختلف نیوز چینلز نے دو کمپیوٹر روبوٹک نیوز اینکر متعارف کرائے ہیں۔
ان دونوں چینلز سے پہلے اس سال اپریل میں معروف میڈیا گروپ ‘انڈیا ٹوڈےنے بھی اپنے چینل ‘آج تک کے لیے ایک کمپیوٹر اینکر متعارف کرایا تھا، جس کا نام ‘ثنا تھا۔
Meet Miss 'Soundarya' South India's first #AI generated news anchor who will be bringing news for you in Power TV Kannada #artificalintelligence pic.twitter.com/EeLqD3JX9Q
— Dr Durgaprasad Hegde (@DpHegde) July 12, 2023
آج تک کا مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹک اینکر کامیابی سے خبریں پڑھتا ہے لیکن اس کے جملوں کی ترسیل انسانوں سے بالکل مختلف لگتی ہے۔
اے آئی اینکر ثنا کو بولڈ لباس یعنی پینٹ شرٹ میں پیش کیا گیا جبکہ حال ہی میں متعارف کرائے گئے دونوں روبوٹک اے آئی اینکرز کو ریاستوں کے مقامی لباس میں پیش کیا گیا ہے۔
ریاست کرناٹک کے ایک کنڑ زبان کے نیوز چینل پاور ٹی وی نے 12 جولائی کو ‘سندریہ کے نام سے ایک AI اینکر متعارف کرایا۔
‘سندریہ کو روایتی نیوز اینکر کی طرح کرسی پر بیٹھ کر خبریں پڑھتے ہوئے دکھایا گیا اور وہ کنڑ کے ساتھ ساتھ انگریزی میں بھی خبریں پڑھنے میں ماہر ہے۔
کنڑ زبان کے نیوز چینل کی طرح، اوڈیشہ نیوز چینل نے بھی ایک AI سے چلنے والی اینکر ‘لیزا کو متعارف کرایا جو انگریزی اور دیگر مقامی زبانوں بشمول اوگی زبان میں بیک وقت خبریں پڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
OTV’s AI news anchor Lisa has the capability to speak in multiple languages. She will seamlessly present news in Odia apart from English for OTV and its digital platforms.#AIAnchorLisa #Lisa #Odisha #OTVNews #OTVAnchorLisa pic.twitter.com/8Q0t3m6NEE
— OTV (@otvnews) July 9, 2023
‘لیزا کو اڑیسہ کے روایتی لباس میں دکھایا گیا ہے اور اپنے تعارف کے دوران وہ خود کو AI سے چلنے والی اینکر کے طور پر بیان کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ ناظرین ایک انسان کی طرح اس کا احترام کریں گے۔
‘لیزا کو اڑیسہ ٹی وی نے متعارف کرایا ہے اور چینل کے مطابق وہ اڑیہ میں اینکر کی تربیت پر زیادہ توجہ دیں گے اور اسے ایک انسان کی طرح خبریں پڑھنے کے قابل بنائیں گے۔اگرچہ ہندوستان نے اس سال اپریل میں پہلا AI اینکر متعارف کرایا تھا، لیکن چین نے 2018 میں پہلا AI سے چلنے والا اینکر متعارف کرایا تھا۔
گزشتہ چند سالوں میں دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹک اینکرز کے متعارف ہونے میں تیزی آئی ہے جس سے انسانی ملازمتوں کے ختم ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ بعض ماہرین ایسے اینکرز کی غلطیوں سے صحافت کو لاحق خطرات سے خبردار کرتے نظر آتے ہیں۔