اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) آج غزہ پر اسرائیلی حملوں کو شروع ہوئے دو برس مکمل ہوگئے — دو برس جنہوں نے نہ صرف فلسطین بلکہ پوری انسانیت کو لہو لہان کر دیا۔
7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والی یہ جنگ، جسے اسرائیل نے "حماس کے خاتمے” کے نام پر مسلط کیا، آج بھی اپنی ساری سفاکی اور بربریت کے ساتھ جاری ہے۔
گزشتہ دو برسوں میں اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں 67,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
تقریباً 1 لاکھ 70 ہزار افراد زخمی ہوئے — جن میں بیشتر معذور ہو چکے ہیں۔27 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے، جن میں سے لاکھوں ابھی بھی ملبے اور عارضی خیموں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ دو ملین افراد کو خوراک، پانی اور دوا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ شہداء میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق شہداء میںتقریباً 31 ہزار بچے شامل ہیں۔ 19 ہزار خواتین شہید ہو چکی ہیں۔بیشتر شہداء عام شہری تھے نہ ہتھیار، نہ پناہ، صرف بے گناہی ان کا "جرم” تھی۔
غزہ، جو شہر نہیں، ملبے کا سمندر بن چکا ہے
80 فیصد سے زائد عمارتیں یا تو تباہ ہو چکی ہیں یا رہائش کے قابل نہیں رہیں۔ 200 سے زیادہ مساجد ، 50 گرجا گھر ، 700 اسکول اور تعلیمی ادارے صفحۂ ہستی سے مٹ چکے ہیں۔ تمام بڑے اسپتال یا تو مسمار ہو گئے یا ایندھن و ادویات کے بغیر بند پڑے ہیں۔ سڑکیں، پانی کے پلانٹ، بجلی کے نظام، مواصلاتی نیٹ ورک سب ملبے میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
بھوک اور موت کا دائرہ
اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں قحط کی کیفیت ہے۔ 90 فیصد بچے روزانہ ایک وقت سے زیادہ کھانا نہیں کھا پاتے ، سینکڑوں نومولود بچے اسپتالوں میں ادویات اور آکسیجن کی کمی سے دم توڑ چکے ہیں۔ امدادی قافلے مسلسل اسرائیلی ناکہ بندی کا شکار ہیں، جبکہ عالمی برادری کی اپیلیں نظرانداز کی جا رہی ہیں۔
دو برس گزرنے کے باوجود اسرائیل کی کارروائیاں رکی نہیں ہیں۔صدر ٹرمپ سمیت عالمی رہنماؤں کی بارہا اپیلوں کے باوجود سیزفائر (جنگ بندی) ابھی تک حقیقت نہیں بن سکی۔زشتہ 24 گھنٹوں میں بھی 24 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔
فلسطینیوں کی پکار
ایک فلسطینی ماں کی زبان سے نکلا جملہ آج غزہ کی پوری داستان بیان کر دیتا ہے ،ہمارے بچوں نے سکول کی کتابوں کی جگہ ملبے میں دفن اپنے بھائیوں کو گننا سیکھ لیا ہے۔غزہ کے آسمان پر آج بھی دھواں ہے، زمین پر لاشیں ہیں، اور دنیا کی آنکھوں کے سامنے انسانیت مسلسل مر رہی ہے۔
دو سال گزرنے کے باوجود انصاف، امن، اور رحم — تینوں غائب ہیں۔