اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکہ کی کوششیں جاری ہیں اور اس سلسلے میں پیش رفت ہوئی ہے۔.
ریاض مذاکرات میں امریکہ نے یوکرین اور روس کے ساتھ الگ الگ معاہدے کیے ہیں۔جس کے بعد روس اور یوکرین نے بحیرہ اسود میں محفوظ سمندری ٹریفک کو یقینی بنانے اور ایک دوسرے کی توانائی کی تنصیبات پر حملہ نہ کرنے پر اتفاق کیا۔امریکہ نے زرعی اور کھاد کی برآمدات کے لیے عالمی منڈیوں تک روس کی رسائی کو بحال کرنے میں مدد کرنے کا بھی وعدہ کیا۔وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکہ دیرپا امن کے حصول کے لیے فریقین کے ساتھ بات چیت میں سہولت فراہم کرتا رہے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی تصدیق کی ہے کہ روس اور یوکرین نے بحیرہ اسود میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر کافی پیش رفت ہوئی ہے اور مشرق وسطیٰ پر کافی پیش رفت ہو رہی ہے۔اس کے علاوہ امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ قومی سلامتی کے اعلیٰ حکام کی خفیہ بات چیت میں کوئی معلومات ظاہر نہیں کی گئیں۔. حوثیوں پر حملوں کے حوالے سے بات چیت میں کوئی خفیہ معلومات نہیں تھیں۔. چیٹ کی تحقیقات ایف بی آئی کا مسئلہ نہیں ہے۔. قومی سلامتی کے مشیر بہترین کام کر رہے ہیں، انہیں معافی مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔ٹرمپ کے ساتھ ایک ٹیلی فون کال میں روسی صدر نے فوج کو یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرنے سے روک دیا۔ یہ انکشاف ہوا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے غلطی سے یمن جنگ کا اپنا خفیہ منصوبہ ایک امریکی میگزین کے سینئر صحافی کو بھیج دیا۔یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں صدر ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے فون پر 2 گھنٹے سے زیادہ بات کی تھی جس میں عارضی اور محدود جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔جس کے بعد یوکرین نے بھی روس کے ساتھ 30 دن تک عارضی اور محدود جنگ بندی پر اتفاق کیا۔وائٹ ہاؤس کے مطابق روس نے 30 دن تک یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ نہ کرنے پر اتفاق کیا تھا۔