امیر قطر کا کہنا تھا کہ مقدس کتاب کو جلانے کی کوشش کی گئی، اس توہین سے امت مسلمہ کے دل مجروح ہوئے۔ آزادی اظہار کے نام پر ایسے دانستہ واقعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ ایسا کرنے والے اسلامو فوبیا اور نسل پرستی کا شکار ہیں، یہ دونوں عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔صدر طیب اردگان نے ایسے واقعات پر مغربی ممالک کی خاموشی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز کو اسلامو فوبیا کے تدارک کے لیے منظم کوششیں کرنی چاہئیں۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اب دنیا میں امن کی ضامن نہیں رہی، یہ کونسل 5 مستقل ارکان (امریکہ، برطانیہ، روس، چین اور فرانس) کے لیے میدان جنگ بن چکی ہے۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ مغربی ممالک میں مسلم تشخص کو زکوٰۃ ادا کی جا رہی ہے۔ قرآن پاک کی بے حرمتی سے لے کر سکولوں میں حجاب پر پابندی تک کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور عالمی فورم کو بھی کھل کر مذمت کرنی چاہیے۔ایرانی صدر نے مزید کہا کہ اسلامی رسومات کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ باہمی احترام کے جذبے سے ہی دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔ مغربی ممالک آزادی اظہار کے نام پر قرآن کی توہین بند کریں۔