اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) وزیر اعظم مارک کارنی نے پیر کو اعلان کیا کہ کینیڈا نے اپنی 3٪ ڈیجیٹل سروسز ٹیکس (DST) منسوخ کر دی ہے، جو امریکی ٹیک کمپنیوں (جیسے ایمیزون، ہیو، گوگل، ایپل) کی کینیڈین آمدنی پر 2022 سے ریٹروایکٹیو طور پر نافذ کیا جانا تھا۔
پہلی ادائیگی 30 جون 2025 کو متوقع تھی، مگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے ایک “برا حملہ” قرار دیا اور جمعہ کو کینیڈا کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کرنے کی دھمکی دی۔
ڈپریسڈ مارکیٹ کے بیچ، اتوار کی رات کارنی نے صدر ٹرمپ کو فون کر کے بتایا کہ وہ یہ ٹیکس واپس لے رہے ہیں، اور پیر کی صبح دونوں ممالک نے 21 جولائی 2025 تک حتمی معاہدے کے ہدف کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کیے ۔
کینیڈین اور امریکی کاروباری حلقوں نے فیصلہ سراہا—امریکی چیمبر آف کامرس نے اسے ٹیک کمپنیوں کے لیے “بڑی فتح”، جبکہ کینیڈین چیمبر نے اسے سمجھداری قرار دیا ۔ تاہم políticas ردعمل آیا—NDP اور Bloc Québécois نے اسے قومی خودمختاری کی قربانی قرار دی۔
جبکہ وائیٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا کہ کینیڈا نے صدر ٹرمپ کے سامنے سر تسلیم خم کیا اس اچانک اتار چڑھاؤ سے کچھ کمپنیوں میں الجھن بھی پھیلی، کیونکہ ادائیگی کا عمل شروع ہو چکا تھا لیکن CRA نے وضاحت نہیں دی تھی کہ ادائیگیاں کیسے واپس کی جائیں ۔