اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایران کی جوہری تنصیبات پر حالیہ امریکی فضائی حملوں کے باوجود ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر تباہ نہیں ہوا ہے بلکہ ابتدائی انٹیلی جنس تجزیہ کے مطابق اس میں صرف چند ماہ کی تاخیر ہوئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پینٹاگون کی انٹیلی جنس ایجنسی (ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی) کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق فضائی حملوں میں ایران کا افزودہ یورینیم کا ذخیرہ مکمل طور پر تباہ نہیں ہوا۔امریکی نشریاتی ادارے نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے زیادہ تر سینٹری فیوجز ابھی تک برقرار ہیں اور یہ نقصان زمینی سطح کی سہولیات تک محدود ہے۔امریکی فضائیہ نے فورڈو، نتنز اور اصفہان میں تین جوہری تنصیبات کو "بنکر بسٹر” بموں سے نشانہ بنایا، جو 60 فٹ زمین یا 200 فٹ مٹی میں گھسنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔تاہم، زیادہ تر زیر زمین سہولیات برقرار رہیں، جبکہ داخلی راستوں اور کچھ بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔وائٹ ہاؤس نے پینٹاگون کی ابتدائی رپورٹ کو حقائق اور صدر کو بدنام کرنے کی کوشش کے برعکس مسترد کر دیا۔امریکی صدر کا دعویٰ ہے کہ ان کے حکم پر کیے گئے حملے نے ایران کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں سے قبل ان تنصیبات کو خالی کرا لیا گیا تھا جبکہ اسرائیلی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ افزودہ یورینیم کا ایک بڑا حصہ ملبے تلے دب گیا ہے۔