اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہا ا مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی ہے لیکن اس کا کوئی حتمی حکم جاری نہیں کیا گیا ۔
وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے منگل کی رات سینئر مشیروں کو بتایا کہ انہوں نے ایران پر حملہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے لیکن ابھی تک یہ دیکھنے کے لیے حتمی حکم نہیں دیا ہے کہ آیا ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کر دے گا؟رپورٹ کے مطابق ایران کی اہم جوہری تنصیب فورڈو امریکی حملے کا ممکنہ ہدف ہے جو پہاڑ کے اندر واقع ہے اور فوجی ماہرین کے مطابق اسے صرف ایک انتہائی طاقتور بم سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ سے جب سوال کیا گیا کہ کیا انہوں نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ ابھی تک کچھ نہیں کہہ سکتے کہ آیا امریکہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرے گا۔ ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے ۔ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کو 60 دن کا وقت دیا، ایران سے کئی بار جوہری معاہدے کے لیے کہا گیا اور پہلے دور میں ہم نے یہ بھی کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔بعد ازاں صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی ٹیم سے ملاقات کے بعد بات چیت میں کہا کہ ایران کے ساتھ معاہدہ اب بھی ممکن ہے اور ایران کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ کوئی نہیں جانتا کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں، آئندہ ہفتہ اہم ہے، دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا اور خبردار کیا ہے کہ امریکی فوجی مداخلت کے ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔