اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر اگست 1 سے 35 فیصد نئے ٹیکس (ٹیرف) کا اعلان کیا ہے۔ یہ اضافہ پہلے سے موجود 25 فیصد ٹیرف پر ہوگا، سوائے ان اشیاء کے جو امریکہ میکسیکو کینیڈا معاہدے (USMCA) کے تحت مستثنیٰ ہیں یا جن پر توانائی اور پوٹاش پر 10 فیصد ٹیرف لاگو ہے ۔
اِس اعلان کے ردِ عمل میں وزیراعظم مارک کارنی نے منگل کو اپنے کابینہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا، جبکہ اِنھوں نے 22 جولائی کو صوبائی وزرائے اعلیٰ سے ہنٹس ول، اونٹاریو میں ملاقات کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
کارنی نے وعدہ کیا ہے کہ کینیڈا ‘استقامت کے ساتھ اپنے مزدوروں اور کاروباریوں کا دفاع کرے گا اور نئے باہمی تجارتی معاہدے کے لیے 1 اگست کی نئی حد تک مذاکرات جاری رکھے گا ۔
ٹرمپ نے اپنی خط میں تمکین کی کہ اگر کینیڈا فینٹانل کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدام اٹھاتا ہے تو ٹیرف کی شرح پر غور کیا جا سکتا ہے ۔ تاہم، امریکی اعداد و شمار کے مطابق مغربی سرحد سے ضبط شدہ فینٹانل کی مقدار بہت کم ہے، جبکہ زیادہ تر جنوبی سرحد سے ضبط ہوتی ہے ۔
علاوہ ازیں، کینیڈا پر پہلے ہی اسٹیل اور المونیم پر 25 فیصد ٹیرف لاگو ہے، اور اس صورت میں اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ممکنہ طور پر مزید بڑھایا جا سکتا ہے ۔
مریکی نیوز ایفز اصل سٹاک مارکیٹ کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی—Dow Jones تقریباً 0.6 فیصد، S&P 500 تقریباً 0.3 فیصد، اور Nasdaq بھی 0.2 فیصد نیچے آیا، جس سے عالمی تجارتی کشیدگی کی صورت حال واضح ہوتی ہے ۔
وزیر صنعت میلیانے جولی نے کہا کہ ‘ہم معمول کے حالات میں نہیں ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ وقت میں اقتصادی سفارتکاری بہت اہم ہے اور کینیڈا دیگر دوست ممالک—مثلاً یورپی یونین—کے ساتھ قریبی معاشی تعلقات قائم کرے گا ۔
اونٹاریو کے وزیر اعلیٰ ڈگ فورڈ نے متحد ہو کر کارکنوں اور کاروباریوں کے تحفظ کے لیے منصوبہ بنانے پر زور دیا جبکہ البرٹا کی وزیر اعلیٰ ڈینیئل سمتھ نے ٹیکس لگانے سے گریز کرنے کی تجویز دی کیونکہ اس سے صارفین اور کاروبار پر اضافی بوجھ پڑے گا ۔
اسٹیل ورکرز کے ایک نمائندے مارٹی وارن نے اسے "حقوق پر قبضہ” قرار دیا اور حکومت سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔کمرشل انداز میں، کینیڈین چیمبر آف کامرس کے سی ای او کینڈیس لانگ نے کہا کہ اس سے دونوں معیشتیں متاثر ہوں گی، اور انہوں نے مذاکرات کو عوامی بیانات کے بجائے ‘بند دروازوں کے پیچھے بحالی کی اپیل کی ۔ اسی طرح امریکی سینیٹر جین شاہین نے کہا کہ عام امریکی عوام اور کانگریس کا اکثریت اس تجارتی جنگ کی مخالفت کر رہی ہے۔
ٹرمپ کی 35 فیصد ٹیرف کی دھمکی نے کینیڈا امریکہ تعلقات میں کشیدگی بڑھا دی ہے۔ کارنی حکومت داخلی طور پر اتحاد اور مذاکراتی حکمتِ عملی پر سمجھوتا کیے بغیر دفاع پر یقین رکھتی ہے۔ اجتماعاً، اقتصادی سفارتکاری، داخلی اتحاد، اور عالمی شراکت داری کینیڈا کی ترجیحات میں سرفہرست ہیں۔