اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت میں ایک اہم اتحادی جماعت UTJ نے حکومت چھوڑ دی ہے
اسرائیلی میڈیا کے مطابق مذہبی طلباء کو فوجی خدمات سے مستثنیٰ قرار دینے والے قانون کو نافذ کرنے میں ناکامی پر تنازعہ شدت اختیار کر گیا جس کے بعد الٹرا آرتھوڈوکس پارٹیوں میں سے ایک یونائیٹڈ تورہ یہودیت نیتن یاہو کی کابینہ اور حکومت سے دستبردار ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق، UTJ کے ایک رکن نے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا تھا اور اب چھ دیگر اراکین بھی نیتن یاہو کی طرف چھوڑ چکے ہیں، جس سے نیتن یاہو کو 120 رکنی اسمبلی میں صرف ایک نشست کی برتری حاصل ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اب سب کی نظریں 11 نشستوں والی الٹرا آرتھوڈوکس شاس پارٹی پر ہیں تاکہ یہ دیکھیں کہ یہ کہاں جاتی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل کے الٹرا آرتھوڈوکس (مذہبی) قانون ساز طویل عرصے سے بھرتی بل پر اتحاد چھوڑنے کے خلاف انتباہ دے رہے ہیں۔