اردوورلڈ کینیڈا(ویب نیوز) وینکوور کے سٹی کونسلرز نے بدھ کے روز ایک منصوبے کی منظوری دی ہے جس کے تحت شہر میں گاڑی چلانے کا طریقہ تبدیل ہو جائے گا۔کونسلرز نے سٹاف کی رپورٹ میں دی گئی تجاویز کو منظور کر لیا، جن میں چھوٹی سڑکوں پر رفتار کی حد کو 30 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کم کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
یہ اقدام "ویژن زیرو” حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد مہلک حادثات اور زخمی ہونے کے واقعات کو صفر تک لانا ہے۔ اس حکمت عملی کو پہلے ہی یورپ کے کئی حصوں، نیویارک، سیئیٹل اور ایڈمنٹن میں اپنایا جا چکا ہے، جہاں 2021 میں رفتار کی حد 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کر دی گئی تھی۔
سابق وینکوور سٹی پلانر اور واک میٹرو وینکوور کی منیجنگ ڈائریکٹر، سینڈی جیمز نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے۔انہوں نے 1130 نیوز ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا، "جو بھی چیز گاڑیوں کی رفتار کم کرے گی وہ جانیں بچائے گی۔”
"اگر کوئی پیدل چلنے والا یا سائیکل سوار 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والی گاڑی سے ٹکرا جائے تو اس کے بچنے کے امکانات صرف 10 سے 15 فیصد ہوتے ہیں۔ جبکہ یہی ٹکر 30 کلومیٹر فی گھنٹہ پر ہو تو زندہ بچنے کے امکانات 80 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔
سست رفتار والی گاڑیاں دوگنا ردعمل کا وقت رکھتی ہیں اور کم فضائی آلودگی پیدا کرتی ہیں، جو سب کے لیے بہتر ہے۔”انہوں نے برطانیہ کی مثال دی جہاں رہائشی علاقوں میں 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار مقرر کیے جانے کے بعد حادثات میں تقریباً 40 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔
ایڈنبرا شہر میں اس سے سالانہ تقریباً 20 ملین کینیڈین ڈالر کی بچت ہوئی کیونکہ سنگین زخمیوں اور اموات کی تعداد کم ہوئی اور لوگ سڑکوں پر زیادہ آزادی سے چلنے پھرنے لگے۔جیمز نے کہا کہ وینکوور جیسے بارش والے شہر میں، جہاں نومبر سے فروری کے مہینے گاڑیوں سے ٹکرانے کے لیے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں، وہاں اس طرح کے اقدامات پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا، "ہمارے موسم سرما میں دھندلا آسمان اور بارش ہوتی ہے، برف کی عکاسی بھی نہیں ہوتی، اس لیے کوئی بھی ایسا قدم جو لوگوں کو محفوظ بنائے، وہ اہم ہے، اور یہ سب سے آسان قدموں میں سے ایک ہے۔”رہی بات قانون نافذ کرنے کی، تو کیونکہ ہر وقت ان علاقوں میں پولیس کی موجودگی ممکن نہیں، اس لیے شہر موجودہ انفراسٹرکچر جیسے اسپیڈ ہمپس اور تنگ سڑکوں پر انحصار کرے گا تاکہ ڈرائیور رفتار کی پابندی کریں۔”میرے خیال میں وینکوور واقعی محلوں کا شہر ہے۔
منصوبے کے تحت ہر محلے کے داخلی راستوں پر واضح سائن بورڈ لگائے جائیں گے جن سے پتہ چلے گا کہ آپ 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی حد والے علاقے میں داخل ہو رہے ہیں۔”اس منصوبے کے تحت 25 محلوں کو "سلو زونز” قرار دیا جائے گا، جن میں رفتار کی نئی حد لاگو ہو گی۔ ان علاقوں کا انتخاب ٹریفک کے حجم، نزدیکی پارکوں اور سکولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، جن میں ہیسٹنگز-سن رائز، ویسٹ اینڈ، ماؤنٹ پلیزنٹ اور کلارنی شامل ہیں۔ اس منصوبے پر 350,000 ڈالر لاگت آئے گی۔