اردوورلڈ کینیڈا(ویب نیوز)پیل ریجن میں گاڑیوں کی چوری ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ نومبر کے مہینے میں مسی ساگا اور برامپٹن میں 426 گاڑیاں چوری کی گئیں جو کہ چوری کی اوسط تعداد میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق مسی ساگا میں 225 اور برامپٹن میں 201 گاڑیاں چوری کی گئیں۔ یہ تشویشناک ہے کہ روزانہ اوسطاً 13 گاڑیاں چوری ہو رہی ہیں۔
گاڑیوں کی چوری کے کیسز میں سے اب تک صرف 8 کیسز حل ہوئے ہیں جبکہ 412 کیسز زیر تفتیش ہیں۔ 6 کیسز غیر حل شدہ سمجھے جاتے ہیں۔ چوری ہونے والی گاڑیوں میں 303 کاریں، 106 ٹرک، 8 موٹر سائیکلیں اور 9 دیگر اقسام کی گاڑیاں شامل ہیں۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق بعض علاقے چوری کی وارداتوں کا خاص نشانہ بن چکے ہیں۔ گریٹ لیکس ڈرائیو سے 17 گاڑیاں چوری ہو گئیں۔ سٹی سینٹر ڈرائیو سے 12 گاڑیاں۔ کورٹنی پارک سے 10 گاڑیاں۔ ایئرپورٹ روڈ سے 9 گاڑیاں۔ ان علاقوں کو گاڑیوں کی چوری کا زیادہ خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ چوری کو روکنے میں مدد کے لیے رہائشیوں کے لیے پولیس کی جانب سے کچھ اہم نکات یہ ہیں: مقفل گیراج: جہاں ممکن ہو، گاڑی کو ڈرائیو وے کے بجائے گیراج میں پارک کریں۔ اسٹیئرنگ وہیل لاک: یہ سادہ ڈیوائس چوروں کے لیے روکاوٹ ثابت ہوسکتی ہے۔ ڈیٹا پورٹ لاک: یہ آلہ چوری کے دوران گاڑی کی کلید کو دوبارہ پروگرام کرنے سے روک سکتا ہے۔
نگرانی کے کیمرے: گھر اور پارکنگ ایریا میں کیمرے مناسب طریقے سے لگائیں۔ یہ سسٹم چوری کا جائزہ لینے اور فوری کارروائی کرنے میں مددگار ہیں۔
مقامی باشندوں کے لیے خدشات اور چیلنجز گاڑیوں کی چوری صرف ملکیت کے ضائع ہونے کا مسئلہ نہیں ہے۔ اس سے مقامی باشندوں میں سیکورٹی کے خدشات بھی بڑھتے ہیں۔ اس سے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے لیے نئے چیلنجنگ کیسز بھی بنتے ہیں۔
کینیڈا کی حکومت اور مقامی پولیس کو گاڑیوں کی چوری کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس بڑھتے ہوئے مسئلے پر صرف نئی ٹیکنالوجی اور حفاظتی معیارات کو نافذ کرکے ہی قابو پایا جا سکتا ہے۔