اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اسقاط حمل کی دوائیں اور آلات ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ دوگنا کر سکتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پیدائش پر قابو پانے کی گولیوں کے ساتھ ساتھ دیگر آلات بھی دل کے دورے کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ ہیں۔ڈنمارک کے محققین نے کہا کہ یہ نتائج ڈاکٹروں کے لیے اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ وہ اسقاط حمل کی دوائیں تجویز کرتے ہیں۔ٹیم نے BMJ میں اطلاع دی کہ دوائیں ایسٹروجن اور پروجسٹن نامی ہارمونز کا مجموعہ ہیں، جو ہارمون پر مبنی مانع حمل کی سب سے عام تجویز کردہ قسم ہے۔ڈنمارک کے Nordsjaellands ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کے ڈاکٹر ہرمن یونس کی سربراہی میں محققین نے رپورٹ کیا کہ ڈاکٹروں کو اسقاط حمل کی دوائیں تجویز کرنے کے فوائد اور خطرات کا جائزہ لیتے وقت آرٹیریل تھرومبوسس [خون کے جمنے] کے ممکنہ خطرے پر بھی غور کرنا چاہیے۔