اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ ہمیں قرض نہیں فنڈز چاہیے
سیلاب زدہ پاکستان کی حالت زار پر عالمی برادری کو آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ملک کو ایک لچکدار اور موافق انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے قرضوں کی نہیں، اضافی فنڈنگ کی ضرورت ہے
کیونکہ فنانسنگ کا فرق روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔
ہمیں لڑنا ہے اور ایک لچکدار اور موافق انفراسٹرکچر کو دوبارہ بنانا ہے جو صرف اضافی فنڈنگ کے ذریعے ہی کیا جا سکتا ہے
انہوں نے عالمی برادری کو بتایا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والے تباہ کن سیلاب نے 33 ملین افراد کو متاثر کیا ہے – جو کہ تین یورپی ممالک کے حجم کے ہیں – جن میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب نے 8000 کلومیٹر سے زائد شاہراہیں تباہ کر دی ہیں، 3000 کلومیٹر سے زیادہ ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچایا ہے اور 40 لاکھ ایکڑ سے زائد فصلیں بہہ گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آفات کے بعد کی ضروریات کا تخمینہ 30 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہے
انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ پاکستان کو گندم، پام آئل، اور "انتہائی مہنگا” تیل اور گیس درآمد کرنا پڑی جس پر تقریباً 32 بلین ڈالر خرچ ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان لاکھوں لوگوں کو پناہ گاہ، گھر، طبی امداد اور خوراک کا پیکج فراہم کرنے کے لیے اپنے وسائل سے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ "کوئی ہم سے کیسے توقع کر سکتا ہے کہ ہم اپنے طور پر اس بڑے کام کو انجام دیں،” انہوں نے سوال کیا اور سیلاب زدگان کی امداد کے لیے پاکستان کی مدد کرنے پر عالمی برادری کا شکریہ ادا کیا۔