اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے احتجاج کے بعد عدلیہ کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹا ئون میں ملاقات کی، مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف سے ملک کی موجودہ سیاسی، معاشی اور آئینی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنی پارٹی کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو ملک میں مہنگائی کی لہر کو کم کرنے اور بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کی تجاویز بھی دیں۔
بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے میڈیا ٹاک میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے کسی قسم کے مذاکرات کی تردید اور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک کے احتجاج اور دھرنے سیاسی نوعیت کے تھے، انہوں نے فوج پر حملہ نہیں کیا تھا لیکن اب وہ اپنا دفاع کر رہے ہیں۔ اگر تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ کی درخواست کی گئی ہے تو یہ قانون کے مطابق درست ہے، سزا پانے والوں کو اعلی عدلیہ میں اپیل کا حق حاصل ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 2018 میں دھاندلی زدہ حکومت نے ملکی معیشت کو ڈبو دیا
مولانا فضل الرحمان نے عدلیہ کے حوالے سے کہا کہ ہم اس ادارے کے خیر خواہ ہیں، اس کی جانبداری پر سوال اٹھایا گیا، ہم نے اسلام آباد میں مظاہرہ کیا، اس کے بعد سے اس کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔ ہمارے مظاہرے کے دوران ایک بھی برتن نہیں ٹوٹا اور ہم نے خود پودوں کی حفاظت بھی کی۔
مولانا فضل الرحمان نے مہنگائی کی حالیہ لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فکر اس بات کی ہے کہ نئی حکومت اس کا بوجھ نہیں اٹھا سکے گی۔ ملک کو اس دلدل میں کس نے دھکیلا، ہم بروقت انتخابات کے قائل ہیں لیکن تمام فیصلے مشاورت اور اتفاق رائے سے کیے جائیں گے، پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں ہے بلکہ اتحادی جماعتیں ضلعی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتی ہیں۔