اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صوبائی حکومت سمیت حکمران طبقے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی حالت میں اپنے وسائل پر قبضے کو قبول نہیں کریں گے۔
لکی مروت میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے وسائل پر قبضہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں، ہم کسی کو اپنے بچوں کے وسائل پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔.
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی میرے حقوق پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں ہے، آج عالمی قوتیں میرے ملک کی مذہبی شناخت کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔.
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج چین اور سعودی عرب جیسے دوست ہم پر بھروسہ نہیں کر رہے، یہ عدم اعتماد کیوں پیدا ہوا، آج ہندوستان کے قومی ذخائر 500 بلین ڈالر ہیں اور ہمارے پاس 10 ارب ڈالر بھی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان آج کیوں ترقی کر رہا ہے، کسی نے سوچا ہے کہ افغانستان کی کرنسی ہماری کرنسی سے بہتر کیوں ہے، آج ہم اپنے ملک کو بچا رہے ہیں، افغانستان آج بھی ویران ہے لیکن ہم سے آگے ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج لوگوں کو خطرہ لاحق ہے، میری معیشت بھی تباہ ہو چکی ہے اور ملک بھی تباہ ہو چکا ہے۔.
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ مدارس پر حملے کیوں ہوتے ہیں، مدارس کی رجسٹریشن ترک کر دی گئی ہے اور وہ کہہ رہے ہیں کہ وہاں سے دہشت گردی ہو رہی ہے، آپ ہم سے شائستگی کی چادر چھین رہے ہیں۔.
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتیں محفوظ ہیں
حکومت کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اسکولوں اور کالجوں کی حفاظت کی ہے، یہ لوگ مدارس کی حفاظت کیوں نہیں کر سکتے، ہم ان مدارس کی حفاظت کریں گے، آپ مر جائیں گے لیکن ان مذہبی مدارس کو تباہ نہیں کیا جا سکتا۔
21