انہوں نے کہا کہ سردیوں میں بچوں کی قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے، خشک سردیوں میں وائرسز کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بچوں میں نمونیا کا شکار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔نمونیا کی علامات کے حوالے سے پروفیسر ہارون حامد نے کہا کہ بچوں کی سانسیں تیز ہوتی ہیں اور پسلیوں میں گڑھے بننا نمونیا کی علامات ہیں، والدین ایسے بچوں کی بیماری کو عام بخار نہ سمجھیں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ماہر امراض اطفال نے والدین کو ہدایت کی اور مزید کہا کہ والدین بچوں کو سردی سے بچائیں اور انہیں بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکالیں۔
دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا کے مزید 668 کیسز سامنے آئے جب کہ نمونیا کے باعث 10 بچے بھی جان کی بازی ہار گئے۔محکمہ صحت پنجاب کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف لاہور میں نمونیا کے 118 نئے کیسز سامنے آئے جب کہ نمونیا کے باعث ایک بچہ جاں بحق ہوا۔رواں سال صوبے میں 7 ہزار 743 بچے نمونیا سے متاثر ہوئے، اس دوران صوبے میں نمونیا سے 172 بچے جاں بحق ہوئے، نمونیا سے متاثرہ بچوں کی عمریں 5 سال تک ہیں۔