اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)2020 کی دہائی نے سینما کو بے شمار شاندار فلمیں عطا کی ہیں جو اپنی کہانیوں، منفرد دنیا سازی اور غیر معمولی کرداروں کے لیے دلوں پر چھا گئیں۔
اگرچہ ان فلموں نے شائقین کو بہترین تفریح فراہم کی، مگر کچھ فلمیں ایسی ہیں جن کے اختتام میں ایسی کھلیاں چھوڑی گئی ہیں کہ ان کا سیکویل ضرور بننا چاہیے۔
The Creator (2023):
مصنوعی ذہانت کے مستقبل پر مبنی یہ سائنس فکشن تھرلر نہ صرف دل کو چھو لینے والی کہانی بلکہ ایک ایسی دنیا پیش کرتا ہے جہاں انسان اور AI کے درمیان جنگ جاری ہے، جس میں سیکویل کے لیے بے شمار امکانات موجود ہیں۔
Bullet Train (2022):
تیز رفتاری اور مزاحیہ ایکشن سے بھرپور یہ فلم اپنے کرداروں کی منفرد کہانی کو مزید وسعت دے سکتی ہے، جیسے کہ لیڈی بگ اور ٹینجرین کے مستقبل کے سفر پر مزید فلمیں بنائی جا سکتی ہیں۔
Last Night in Soho (2021):
ایڈگر رائٹ کی ہارر تھرلر نے 1960 کی لندن کی یادیں تازہ کیں، لیکن اس کے اختتام میں ابھی بھی کچھ راز باقی ہیں جو سیکویل میں دریافت کیے جا سکتے ہیں۔
Soul (2020):
پکسار کی یہ فلم وجود اور مقصد پر گہرائی سے روشنی ڈالتی ہے۔ اس میں کردار 22 کے تجربات کو مزید دریافت کرنے کا موقع فراہم کیا جا سکتا ہے۔
Don’t Worry Darling (2022):
ایک پُراسرار سبربن قصے پر مبنی یہ فلم، جو ایک مکمل لیکن تھوڑا عجیب ماحول میں سیٹ کی گئی ہے، کے بعد ایک سیکویل مزید کہانیاں کھول سکتی ہے۔
Renfield (2023)
ڈریکولا کی کہانی کو نئے زاویوں سے پیش کرتی یہ فلم، رینفیلڈ کے کردار کو مزید گہرائی میں لے جانے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔
Underwater (2020):
کریسٹن اسٹورٹ کی یہ فلم سمندر کی گہرائیوں میں پناہ لینے والے خطرات اور اسرار کو مزید کھولنے کا موقع دیتی ہے۔
Encanto (2021):
ڈزنی کی جادوئی فلم، جس نے خاندان اور جادوئی طاقتوں کی نئی جہتیں دکھائیں، کے بعد ایک سیکویل سے مزید تفصیلات سامنے آسکتی ہیں۔
Tenet (2020):
کرسٹوفر نولان کی یہ پیچیدہ فلم وقت کے گہرے اسرار کو مزید کھولنے کے لیے سیکویل کا موزوں موضوع فراہم کرتی ہے۔
Barbarian (2022):
ہارر کی دنیا میں اتار چڑھاؤ سے بھرپور یہ فلم، جو ایک عام سی صورتحال سے شروع ہو کر بھی خوفناک مناظر پیش کرتی ہے، کے بعد مزید خوفناک اور غیر متوقع ٹوسٹ شامل کیے جا سکتے ہیں۔