اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کی پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لینے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد کے چند عمائدین نے اپوزیشن کو مکمل طور پر بے خبر رکھنے کے لیے رازداری پر سختی سے عمل کیا، زمان پارک میں ایک روز قبل ہونے والے اجلاس میں انہیں اسمبلی اجلاس بلانے سے آگاہ کیا گیا۔
ملاقات کے حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، چوہدری پرویزالہی، اسد عمر، فواد چوہدری اور میاں اسلم اقبال سمیت بعض رہنما پہلے سے ہی باخبر تھے جبکہ اپوزیشن کو مکمل طور پر لاعلم رکھا گیا۔
پرویز الہی کا پی ڈی ایم کو سرپرائز،اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے قیادت کو تجویز دی کہ ہم اپنے نمبر پورے کریں گے، بعد ازاں پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے فیصلے کی منظوری کے بعد وزیراعلی پنجاب کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔
ق لیگ کے ارکان کو پی ٹی آئی کے ارکان مکمل ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی، چکوال، بہاولپور کے ارکان اسمبلی کو اچانک فیصلے کے بعد اپنے شہروں سے لاہور آنا پڑا۔
قرارداد کے حق میں 186 ووٹ آئے
چوہدری پرویز الہی بطور وزیراعلی پنجاب ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر چکے ہیں
الحمدللہ pic.twitter.com/VaMzzL3vHK
— PTI (@PTIofficial) January 11, 2023
ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز قبل میاں اسلم اقبال کے ساتھ باضابطہ طور پر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے بلال وڑائچ ترپ کی شناخت کی تصدیق ہوگئی۔ ایوان میں قانون سازی کے موقع پر اپوزیشن بھی پرامید تھی کہ اس کے نمبر زیادہ ہوں گے اور حکومت کے نمبر کم ہوں گے۔ تاہم اپوزیشن آخری دم تک فریب میں رہی کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے ارکان مکمل نہیں ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایوان میں اجلاس ملتوی کرنے کی جارحانہ حکمت عملی اپنائی جس پر ایوان میں موجود فرنیچر کی توڑ پھوڑ کے لیے اسمبلی عملے کو بھی استعمال کیا گیا۔
ایک موقع پر اپوزیشن نے سپیکر کو ایوان میں ارکان کی گنتی کا چیلنج کیا تاہم جب ایوان میں حکومتی اکثریت دیکھی گئی تو اپوزیشن گنتی سے دستبردار ہوگئی جب کہ حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 180 سے زائد تھی، اور مسلم لیگ ن کو تشویش
تھی۔