اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ا سلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی معطلی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمر فاروق نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا بیان حلفی ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ لاہور میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے
سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں موجود ہونے پر چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جی خواجہ صاحب آپ؟ جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہم نے کل درخواست دی تھی، ہم نے کل درخواست دی تھی، لیکن ابھی تک سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں
عمران خان سیشن عدالت میں پیش نہ ہوئے ، وارنٹ گرفتاری اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردئیے
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ آج آپ نے سماعت کے لیے تقرری کی درخواست دی ہے، یہ عدالت پہلے بھی عمران خان کو ریلیف دے چکی ہے اس کے باوجود اگر کچھ ہو رہا ہے تو بدقسمتی ہے۔
یہ عدالت پہلے ہی راستہ دے چکی تھی لیکن اگر آپ نے وہ راستہ نہیں اختیار کیا تو اس کے اثرات آپ کو دیکھنا ہوں گے۔ ابھی تک آپ کی درخواست مقرر نہیں ہے ،خواجہ حارث نے درخواست کی آج سماعت کرنے کی استدعا کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس عدالت نے درخواست کی سماعت کی اور ہدایت بھی دی لیکن بدقسمتی سے ہوا کیا؟ خواجہ حارث نے کہا کہ آپ ہماری بات سن لیں، ہم قانون کے مطابق عدالت کو مطمئن کریں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس عدالت نے پہلے بھی ریلیف دیا تھا، لیکن دیکھیں گے کہ عدالتی احکامات کا کیا ہوا، عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کے نتائج کیا ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ آج صرف ارجنٹ کیسز سنیں گے
وکیل عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں 12 بجے سماعت ہے، اس سے پہلے کیس کی سماعت کرتے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آج آپ نے جو درخواست دی ہے میں دیکھوں گا۔
خواجہ حارث نے کہا کہ لاہور میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عدالت کے سامنے ہے، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کی اپنی لائن ہے۔
چیف جسٹس نے درخواست پر اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جن کو ٹکٹ نہیں ملے یا باقی چھوٹے اعتراضات دور کریں جب کہ بائیو میٹرک اور دستخط والے اعتراضات دور کر رہا ہوں۔
اگر آدھے گھنٹے میں بھی اعتراضات دور ہو جائیں تو میں حاضر ہوں۔ حکم نامے میں تین دن میں اعتراضات دور کرنے کے لیے لکھ رہا ہوں، لیکن اب اعتراضات دور کریں تو حاضر ہوں۔
واضح رہے کہ عمران خان نے گزشتہ روز درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے وارنٹ منسوخ کرنے کی استدعا کی ہے۔