اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ویسے تو ہر بیماری ہی انسان کیلئے پریشانی کا سبب ہوتی ہے لیکن وہم ایک ایسا مرض ہے جس میں مبتلا ہو کر انسان بہت سے مسائل کا شکار ہو جاتا ہے آج ہمارے معاشرے میں کوئی ایسا مسئلہ ہے جو دیکھنے میں بہت زیادہ عام ہے تو یہ ایک وہم ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے بہت کم لوگ محفوظ ہیں۔
وہم کا ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ کوئی اسے پہچانتا بھی نہیں۔ جب وہ اسے قبول نہیں کرتے تو وہ اس سے چھٹکارا پانے کے لیے کچھ بھی نہیں کرتے ، وہم یقین کی دیمک ہے ،وہم کا راستہ بدگمانیوں کی سیڑھی ہے۔ اپنے ہاتھ دھوئے لیکن چند ہی لمحوں میں اپنے ہاتھوں کو بار بار دیکھ کر آپ کو شک ہو گا کہ وہ صحیح طریقے سے نہیں دھوئے گئے ہیں۔ لاک کرنے کے بعد بھی بار بار چیک کریں کہ یہ لاک ہے یا نہیں۔ نماز میں کپڑوں کی پاکیزگی اور نجاست کا خیال کرنا اورایسی ہزاروں مثالیں ہیں جہاں زندگی اذیت بن جاتی ہے اور لوگ اس شک اور وہم میں دن رات گزارتے ہیں اور انسان اپنی کشمکش میں الجھا رہتا ہے۔
مزیر پڑھیں
بستر پرلیٹتےہی5منٹ کےاندرگہری نیندسو جانےکا آسان طریقہ
دوستوں اور عزیزوں کے درمیان مفروضوں پر بھرم رکھنا ۔ اس تومل میں رویے کو اپنے اس طول موول سے جوڑنا، کسی بیماری کا تذکرہ سننا، اپنی ذات میں ڈھونڈنا کہ کہیں ہمارے پاس نہ ہو ۔ دوسری جانب لیبارٹریز بھی بنائی گئی ہیں۔ ہمارا سارا وقت شوگر لیول، بلڈ پریشر، کولیسٹرول کی پیمائش میں گزر جاتا ہے، مختلف وٹامنز کھا کر زندگی گزاری جاتی ہے اور اسی پیمائش پر ہمیں اپنا ہیلتھ سرٹیفکیٹ ملتا ہے۔ ورنہ سیدھی سی بات ہے کہ بیمار ہو تو اس کا علاج کرو اور اس یقین کے ساتھ کرو کہ اللہ شفا دے گا، یہ سمجھ کر کرو کہ یہ سنت ہے۔ ۔
بعض صورتوں میں، لوگ بے چینی کی وجہ سے جسم میں ہونے والی احساسات کو انتہائی خطرناک سمجھنے لگتے ہیں۔ منفی خیالات کے نتیجے میں مکمل گھبراہٹ اور اضطراب کا حملہ ہوتا ہے۔ وہم کی حالت میں آدمی شکوک کا شکار ہو جاتا ہے، ہر چیز میں بے ہودہ شک، خوف ور صدمہ ہوتا ہے اور ہر عمل، مایوسی، ناامیدی پیدا ہو جاتی ہے اور یقین کی کیفیت دور ہو جاتی ہے۔ ایک ہی شخص ایک ہی کام بار بار کرتا ہے۔ سائیکو تھراپی کے ذریعے بچے کے وہم کو درست کرنے کی کوشش انہیں مزید چڑچڑا بنا دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں…
انسان کو ہر وقت تھکاوٹ کیوں محسوس ہوتی ہے ؟
وہم کا علاج کیسے کیا جائے ؟
بچہ فریب کی وجہ سے بہت چڑچڑا ہو جائے تو اسے۔ ہر 8 گھنٹے بعد نائٹرک ایسڈ 30 دی جائے
بچہ بہت حساس ہو تو ضدی، بے چین اور وہم کا شکار ہوتا ہے اسے فاسفورس ہر 4 گھنٹے بعد صرف ایک ہفتے تک دی جائےخون کے سرخ خلیات کی کمی ہو اور فریب کے ساتھ بے چینی بہت ہو تو کالی Arsenicum Kali۔ Ars 30 ہر 8 گھنٹے. جب تک علامات ختم نہیں ہوجاتیں استعمال کی جائے
بچہ وہم کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ بہت شرمیلا بھی ہو تو سبادیلہ ایک ماہ تک دن میں 3 بار استعمال کی جائےمریض یہ سمجھے کہ وقت نہیں گزر رہا ہے۔ سب کچھ جلدی کرو۔ اگر آپ کو اپنے جسم یا کام کے بارے میں وہم ہے۔ Argentum metallicum Arg. میٹ 6 ہر 6 گھنٹے میں ایک ماہ تک لیں
بچہ والدین اور ہر چاہنے والے سے بچھڑ جائے اور شام کے وقت اس کی تکلیف بڑھ جائے تو سیپیا 6 تا سیپیا 30 دن میں تین بار دے دیں