اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) جگر کی بیماری ااج کل نوجوانوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے ۔
ماضی میں، فیٹی جگر کی بیماری بڑی عمر یا درمیانی عمر کے لوگوں میں زیادہ عام تھی، لیکن اب یہ نوجوانوں میں بھی عام ہو گئی ہے۔ہاں، نوجوانوں میں جگر کے اس سب سے عام عارضے کی شرح میں واقعی خطرناک اضافہ ہوا ہے۔واضح رہے کہ فیٹی لیور کی بیماری ایک دائمی حالت ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے۔اس بیماری کے دوران، جگر بڑی مقدار میں چربی ذخیرہ کرنا شروع کر دیتا ہے اور اگر علاج نہ کیا جائے تو اس کے افعال ختم ہو جاتے ہیں۔فالج جیسی جان لیوا بیماری سے بچنا بہت آسان ہے۔جگر کی یہ بیماری میٹابولک امراض جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔
غیر الکوحل فیٹی جگر کی بیماری کی اصطلاح عام طور پر اس بیماری کے لیے استعمال ہوتی ہے اور یہ جگر کی بیماری کی سب سے عام قسم ہے۔زیادہ تر مریض ابتدائی مراحل میں کوئی علامات ظاہر نہیں کرتے اور اگر بیماری کا علاج نہ کیا جائے تو جگر کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اب، اس کے تیزی سے پھیلنے کی ایک بڑی وجہ سامنے آئی ہے، اور وہ ہے ٹریفک سے خارج ہونے والا دھواں یا آلودگی۔ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی کی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ٹریفک سے فضائی آلودگی کی کم سطح پر طویل مدتی نمائش جگر کو نقصان پہنچاتی ہے اور فیٹی جگر کی بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے۔اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے گئے اور انہیں طویل عرصے تک ٹریفک کے دھوئیں کی کم سطح کا سامنا کرنا پڑا۔تجربے کے دوران، چوہوں کو چوتھے، آٹھویں اور 12ویں ہفتوں میں تجزیہ کے دوران ورم اور جگر کی دیگر پیچیدگیوں کی علامات کے لیے دیکھا گیا۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ AI ٹیکنالوجی تشخیص سے برسوں پہلے چھاتی کے کینسر کے خطرے کی پیش گوئی کر سکتی ہے۔تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی میں چھوٹے ذرات جگر میں بڑی تعداد میں مدافعتی خلیات جمع ہونے کا سبب بنتے ہیں جس سے سوجن بڑھ جاتی ہے اور ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے تھے کہ فضائی آلودگی لوگوں کے پھیپھڑوں کے لیے نقصان دہ ہے لیکن نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سے جگر سمیت دیگر اعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں۔