اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) دنیا بھر میں بچے جنک فوڈ کی طرف تیزی سے راغب ہو رہے ہیں اور اپنی صحت اور تندرستی سے سمجھوتہ کر رہے ہیں۔
اسٹورز،فاسٹ فوڈ چین اور نوجوان ذہنوں کو نشانہ بنانے والے اشتہارات کے پھیلاؤ نے بچوں میں موٹاپے، ذیابیطس اور کھانے کی دیگر خرابیوں میں اضافہ کیا ہے۔صحت کے ماہرین خوراک کی تشہیر، بہتر غذائیت کی لیبلنگ، اور اسکولوں اور کمیونٹیز میں صحت مند کھانے کے اختیارات تک رسائی میں اضافے کے لیے سخت ضابطوں کی وکالت کر رہے ہیں۔ماہرین صحت کے مطابق 5 سے 18 سال کی عمر کے تقریباً 30 فیصد بچے زیادہ وزن اور موٹاپے کا شکار ہیں اور جنک فوڈ اس کی بڑی وجہ ہے۔ماہر امراض اطفال وسیم ملک نے کہا کہ بچپن میں موٹاپے میں خطرناک حد تک اضافہ ہیلتھ کیئر سسٹم کے لیے ٹائم بم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جنک فوڈ ایک بڑا ‘مجرم ہے کیونکہ اس میں کیلوریز، چینی اور غیر صحت بخش چکنائی زیادہ ہوتی ہے لیکن ضروری غذائی اجزاء کم ہوتے ہیں۔جنک فوڈ موٹاپے اور ذیابیطس سے لے کر دل کی بیماری اور کینسر کی بعض اقسام کے لیے متعدد صحت کے مسائل کا ذمہ دار ہے۔ مزید برآں، جو بچے باقاعدگی سے جنک فوڈ کھاتے ہیں ان میں انسولین کے خلاف مزاحمت بڑھ جاتی ہے اور ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔