اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) صدارتی انتخاب جیتنے والے امیدوار کا دور جنوری 2025 میں شروع ہوگا اور وہ 4 سال تک وائٹ ہاؤس میں رہے گا۔صدارتی انتخاب کے لیے مقابلہ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہے، اس کے علاوہ کچھ آزاد امیدوار بھی اس صدارتی دوڑ میں شامل ہیں۔امریکی صدارتی انتخابات میں یہ ضروری نہیں کہ عوام سے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا ہی ملک کا نیا صدر بن جائے، اس کی وجہ یہ ہے کہ صدر کا انتخاب امریکا میں براہ راست عام ووٹرز سے نہیں ہوتا، بلکہ یہ کام الیکٹورل کالج کرتا ہے۔
عوام اپنے ووٹوں سے الیکٹورل کالج کو منتخب کرتے ہیں۔ریاستہائے متحدہ کا صدر بننے کے لیے، کسی بھی امیدوار کو 538 میں سے 270 یا اس سے زیادہ اراکین (الیکٹرز) کی حمایت درکار ہوتی ہے۔18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے زیادہ تر امریکی شہری صدارتی انتخابات میں ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ نارتھ ڈکوٹا کے علاوہ تمام ریاستوں میں ووٹ ڈالنے سے پہلے لوگوں کو رجسٹر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، اور ہر ریاست میں ایک الیکٹورل کالج ہوتا ہے۔ رجسٹریشن کا اپنا طریقہ کار اور آخری تاریخ ہے۔5 نومبر کو صدر کے ساتھ ووٹر بھی کانگریس کے ارکان کا انتخاب کریں گے۔ کانگریس ایوان نمائندگان پر مشتمل ہے، جس میں انتخابات کے لیے 435 نشستیں ہیں، جب کہ سینیٹ کی 34 نشستوں پر مقابلہ ہے۔ امریکہ میں انتخابی نتائج کا اعلان عام طور پر انتخابی رات کو کیا جاتا ہے۔ دیا جاتا ہے۔