ٹی آر ٹی ورلڈ کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ویڈیو میں فلسطینی ڈاکٹر نے کہا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ بہت ہو گیا، معصوم بچوں کا کیا قصور؟ ہم ان کی لاشیں کہاں رکھیں گے، ہمارا خون کسی سے مختلف نہیں، رحم کرو۔
غزہ کے ہسپتال میں جگہ ختم ہونے پر خاتون ڈاکٹر نے روتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ معصوم بچوں کی لاشوں کا کیا کریں، ہم پر رحم کریں۔
غزہ کے الشفاء ہسپتال میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر نے عالمی برادری سے غزہ میں معصوم جانوں کے ضیاع کو روکنے کی درخواست کی۔
ڈاکٹر محمد غنیم نے ایک کمرے میں کئی لاشوں کے درمیان کھڑے ہو بات کرتے ہوئے کہا، "بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق یہ نسل کشی ہے۔ ہسپتال کو ایک محفوظ جگہ سمجھا جاتا ہے
BREAKING: US President Joe Biden says Egypt's president has agreed to open the Rafah border crossing to allow roughly 20 trucks carrying humanitarian aid to enter Gazahttps://t.co/PAiZ4D1jU3
📺 Sky 501, Virgin 602, Freeview 233 and YouTube pic.twitter.com/1r3EOP8XJ4
— Sky News (@SkyNews) October 18, 2023
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اس وقت صرف پانچ ہسپتال کام کر رہے ہیں اور وہ آئندہ چند گھنٹوں میں کام کرنا بند کر دیں گے۔
ڈاکٹر نے مزید کہا اس وقت کا انتظار نہ کریں جب یہ ہسپتال کام کرنا بند کر دیں، ہم یہاں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے اور نہ ہی کوئی محفوظ جگہ ہے، برائے مہربانی اس نسل کشی کو روکیں، انسانی بحران کو روکیں الجزیرہ نے رپورٹ کیا کہ غزہ کے ایک ہسپتال کے سربراہ نے ایک جذباتی اپیل جاری کی جس میں اسرائیلی بمباری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
جنوبی شہر خان یونس کے غزہ ہسپتال کے ڈائریکٹر یوسف العکاد نے سوال پوچھا کہ ان بچوں کو کون مار رہا ہے؟
My Dear Departed Grandmother's Saree Upset My Guest From #Israel This Evening. For Once I Was At A Loss Of Words. 👇 pic.twitter.com/uxaEWiqUza
— Shreya Dhoundial (@shreyadhoundial) October 18, 2023
وزارت صحت کی جانب سے جاری ویڈیو میں ڈاکٹر نے عالمی رہنماؤں سے پوچھا کہ دنیا مظلوموں کے قتل عام پر کیا کر رہی ہے؟
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق بدھ کو خان یونس کے جنوب میں ایک خاندان کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں 7 بچوں سمیت کم از کم 9 افراد ہلاک ہوئے۔
یاد رہے کہ فلسطینیوں پر کئی دہائیوں تک اسرائیلی بمباری کے بعد حماس نے 7 اکتوبر کو اچانک اسرائیلی فوجی اڈوں اور بستیوں پر حملے کیے تھے۔
اس حملے کے جواب میں اسرائیلی جنگی طیارے گزشتہ 10 دنوں سے مسلسل غزہ کی پٹی پر بمباری کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں 2500 سے زائد فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جن میں سے ایک چوتھائی بچے ہیں۔
حال ہی میں 17 اکتوبر کو غزہ شہر کے ہسپتال پر اسرائیل نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 500 افراد ہلاک ہوئے تھے۔