وہ کونساملک جہاں مسکرانا لازمی قرار،خلاف ورزی پرجرمانہ اور مرنا غیرقانونی ہے ؟

 

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) آپ نے دنیا میں مختلف قوانین کے بارے میں پڑھا اور سنا ہو گا ۔قوانین پر عملدرآمد بھی ضروری ہوتا ہے ، قانون پر عملدرآمدنہ کرنے پر جرمانے اور مختلف سزائوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، آج آپ کو ایسے دلچسپ اور حیرت انگیز قوانین کے بارے میں بتاتے ہیں جن کے بارے میں شائد آپ نے پہلے نہ پڑھا یا سنا ہو ۔

مسکرانا لازمی قرار خلاف ورزی پر جرمانہ ہوگا

اٹلی کے شہر میلان میں مسکرانا لازمی ہونے کا قانون واقعی ایک حیران کن اور غیر معمولی مثال ہے۔ یہ قانون، جو بظاہر بہت مضحکہ خیز لگتا ہے، دراصل ایک تاریخی پس منظر رکھتا ہے اور نپولین کے دور سے چلا آ رہا ہے۔میلان میں، عام حالات میں، لوگوں کے لیے مسکرانا لازمی ہے۔ اگر آپ جنازے میں شریک ہیں یا ہسپتال میں کسی بیمار شخص سے ملنے گئے ہیں، تو آپ کو مسکرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان دو صورتوں کے علاوہ، آپ کو عوامی مقامات پر مسکرانا چاہیے۔ اگر آپ اس قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور مسکراتے ہوئے نظر نہیں آتے، تو آپ پر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

اگرچہ عملی طور پر اس قانون کا اطلاق سختی سے نہیں ہوتا، لیکن یہ اب بھی سرکاری طور پر موجود ہے۔ یہ قانون نپولین بوناپارٹ کے دور میں نافذ کیا گیا تھا جب میلان اس کے زیر اثر تھا۔ نپولین کا مقصد اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں نظم و ضبط اور خوشحالی کا تاثر دینا تھا۔نپولین ایک مضبوط اور منظم حکمران تھا اور وہ چاہتا تھا کہ اس کے زیر کنٹرول علاقوں میں لوگ خوش اور مطمئن نظر آئیں۔ مسکراہٹ کو اطاعت اور خوشحالی کی علامت کے طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔
خوشحالی کا تاثر: مسکراتے ہوئے لوگ ایک خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کا تاثر دیتے ہیں۔ نپولین شاید اپنے زیر کنٹرول علاقوں کو دنیا کے سامنے خوشحال دکھانا چاہتا تھا۔مسکراہٹ کو معاشرتی تعلقات اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کا ایک ذریعہ بھی سمجھا جا سکتا ہے۔ اگرچہ نپولین کا دور ختم ہو گیا، یہ قانون کسی نہ کسی شکل میں میلان میں موجود رہا یا بعد میں دوبارہ نافذ کیا گیا۔ اس کی وجہ شاید اس کی تاریخی اہمیت یا علامتی حیثیت ہے۔یہ قانون میلان کی ثقافت کا ایک حصہ بن گیا ہے اور اسے ایک دلچسپ اور انوکھے پہلو کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ یہ لوگوں کو میلان کے تاریخی پس منظر اور غیر معمولی قوانین کے بارے میں بات کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

مرنا غیر قانونی قرار

اٹلی کے سسلی جزیرے پر واقع قصبے ایرک (Ericè) میں مرنا غیر قانونی ہے۔ ایرک ایک قدیم اور خوبصورت قصبہ ہے جو ایک پہاڑی کی چوٹی پر واقع ہے۔ یہ قصبہ بہت چھوٹا ہے اور اس کی آبادی بھی محدود ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ، قصبے کے قبرستان میں جگہ کی شدید قلت پیدا ہو گئی۔ نئی قبروں کے لیے جگہ نہیں بچی تھی۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، قصبے کے میئر نے 2015 میں ایک غیر معمولی حکم نامہ جاری کیا جس کے تحت ایرک کے رہائشیوں کے لیے قصبے کی حدود میں مرنا غیر قانونی قرار دیا گیا۔اس قانون کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ قبرستان میں مزید تدفین کی ضرورت پیش نہ آئے۔اگر کوئی رہائشی شدید بیمار ہو جاتا ہے اور اس کے بچنے کی امید کم ہوتی ہے، تو اسے قصبے سے باہر منتقل کیا جاتا ہے۔ اس طرح، جب وہ شخص فوت ہوتا ہے، تو اس کی تدفین ایرک کے قبرستان میں نہیں ہوتی۔ اس قانون میں ایک استثنا یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اچانک اور غیر متوقع طور پر ایرک میں فوت ہو جاتا ہے، تو اس کی تدفین کے لیے متبادل انتظامات کیے جاتے ہیں،

اکثر قصبے سے باہر کسی دوسرے قبرستان میں۔ یہ قانون اپنی نوعیت میں واقعی غیر معمولی ہے۔ موت ایک قدرتی عمل ہے اور اسے قانونی طور پر غیر قانونی قرار دینا عجیب لگتا ہے۔ اگرچہ یہ قانون عملی طور پر مکمل طور پر لاگو کرنا مشکل ہے (کوئی موت کو روک نہیں سکتا)، یہ ایک علامتی اقدام ہے جس کا مقصد قبرستان کے مسئلے کو اجاگر کرنا اور لوگوں کو اس مسئلے کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔ اس عجیب و غریب قانون نے دنیا بھر کے میڈیا کی توجہ حاصل کی۔ بہت سے لوگوں نے اسے مزاحیہ اور حیران کن قرار دیا۔یہ قانون اب بھی ایرک میں موجود ہے۔ اگرچہ یہ ایک رسمی قانون سے زیادہ علامتی ہے، لیکن یہ قصبے کے قبرستان میں جگہ کی کمی کے مسئلے کی ایک واضح نشاندہی ہے۔ یہ ایک دلچسپ مثال ہے کہ کس طرح ایک مقامی مسئلہ ایک غیر معمولی اور حیران کن قانون کا باعث بن سکتا ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔