اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) تین چوتھائی سائنسدانوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سائنسی تحقیقی بجٹ میں کٹوتیوں کی وجہ سے امریکہ چھوڑنے اور یورپ یا کینیڈا جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والے ایک سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سروے کا جواب دینے والے 75.3 فیصد سائنسدان ملک چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔سائنس دان، خاص طور پر وہ لوگ جو کم عمر ہیں اور اپنے کیریئر کے شروع میں ہیں، ٹرمپ کی متنازعہ پالیسیوں کی وجہ سے بوڑھے سائنسدانوں کے مقابلے میں زیادہ امکان رکھتے ہیں کہ وہ امریکہ چھوڑنے پر غور کریں۔پول میں 690 پوسٹ گریجویٹ محققین بھی شامل تھے، جن میں 548 ڈاکٹریٹ طلباء اور 340 طلباء امریکہ چھوڑنے پر غور کر رہے تھے۔
ان میں سے 255 نے کہا کہ وہ ملک چھوڑ کر مزید سائنس دوست ممالک جانے پر بھی غور کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے سائنسدانوں سمیت دسیوں ہزار وفاقی ملازمین کو برطرف کرنے اور پھر عدالتی احکامات کے ذریعے ان کی بحالی کا حکم دیا ہے جس سے افراتفری پھیل رہی ہے اور تحقیقی کام میں خلل پڑ رہا ہے۔