پنجاب حکومت گرانے کی سازش کون کررہا؟نواز شریف کی واپسی،کہاں اتریں گے ؟

 

 

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے حال ہی میں سیاسی اجلاسوں کے دوران اپنی تقاریر میں کئی دعوے کیے ہیں کہ ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی صوبہ پنجاب میں "حکومت گرانے کی سازش کی جارہی ہے

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سب کچھ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو پاکستان واپس لانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

پنجاب میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ ہیں اور پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہے۔ اس اتحاد میں ق لیگ کی صرف دس نشستیں ہیں۔

تاہم ان دس نشستوں کی وجہ سے ہی پی ٹی آئی کے لیے اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل کرنا اور حکومت بنانا ممکن ہوا۔ حکمران اتحاد کی کل نشستوں کی تعداد 188 ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی کل نشستیں 179 ہیں۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اپنی تقاریر میں اپنے سیاسی مخالفین کا حوالہ دیا اور ‘مسٹر X اور Mr Y’ کے بارے بھی گفتگو کی لیکن انہوں نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ پنجاب حکومت کو گرانے کی مبینہ سازش کون کر رہا ہے۔

پنجاب حکومت کے مشیر اطلاعات عمر سرفراز چیمہ کے مطابق ان کی جماعت کے ارکان سے رابطے ہوئے ہیں تاہم رابطہ کرنے والوں کو ابھی کامیابی نہیں ملی اور نہ آئندہ کامیابی ملے گی۔

عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اس وقت جس طرح کے جلسے کر رہے ہیں اسے دیکھ کر کوئی بھی ‘سیاسی خودکشی نہیں کرنا چاہے گا۔

کیا وزیر اعلیٰ پنجاب بھی عمران خان سے متفق ہیں؟
وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی سیاسی مشیر ثمینہ خاور نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو گرانے کی مبینہ کوشش کا الزام پی ڈی ایم اور مسلم لیگ ن کو قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم والے پنجاب حکومت گرانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔

ثمینہ خاور نے دعویٰ کیا کہ ان کی اپنی پارٹی یعنی ق لیگ کے اراکین اسمبلی سے رابطے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت ان لوگوں کے نام نہیں بتا سکتی جن سے رابطہ کیا گیا ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ ‘کچھ لوگوں کو رشوت کی پیشکش کی جا رہی ہے، کچھ کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور کچھ کو ٹکٹ کا لالچ دیا جا رہا ہے اور بلیک میل کیا جا رہا ہے۔

حکومت کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے؟
آئین کے آرٹیکل 63 سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کسی پارٹی کے ایم ا ین اے کے لیے پارٹی سربراہ کی ہدایات کے خلاف کھل کر ووٹ دینا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔

 

اس طرح، تحریک عدم اعتماد کے ذریعے موجودہ حکومت کو گرانا مشکل ہو جائے گا موجودہ پارٹی پوزیشن کو دیکھتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت گرانا ممکن نظر نہیں آتا۔

پنجاب حکومت کے مشیر اطلاعات عمر سرفراز چیمہ کی رائے میں ‘وزیراعلیٰ سے گورنر کے ذریعے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا جا سکتا ہے۔

اس میں ان کے لیے خطرہ یہ ہے کہ اگر کچھ ایم این ے اس سے پہلے بیعت کر لیتے ہیں تو وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا عددی فائدہ نہیں ہوگا۔
تاہم سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت کو اس طرح غیر آئینی طریقے سے گرانے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کا مقابلہ کرنا بھی جانتے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ایسی صورت بھی ہو سکتی ہے کہ اپوزیشن پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت کو اپنے ساتھ آنے پر آمادہ کر لے۔ ق لیگ پنجاب میں پی ٹی آئی کی واحد اتحادی ہے۔

کیا ن لیگ نواز شریف کی واپسی کی راہ ہموار کرنا چاہتی ہے؟

پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے ایک خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے اس تاثر کی تردید کی کہ پنجاب میں حکومت کی کسی بھی مبینہ تبدیلی کے پیچھے ان کی جماعت کا ہاتھ ہے۔

ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ ق لیگ کے اپنے اندر پھوٹ ہے
چوہدری پرویز الٰہی اس بار پنجاب میں اعتماد کے ساتھ اپنی قیادت قائم نہیں کر سکے اور سننے میں آیا ہے کہ عمران خان بھی خوش نہیں ہیں۔ یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین گجرات میں پی ڈی ایم کا جلسہ کرنے والے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ نواز شریف کی لندن سے واپسی کی راہ ہموار کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کو پنجاب میں حکومت بدلنے کی ضرورت نہیں ہے۔ نواز شریف بہت جلد پاکستان پہنچ رہے ہیں
خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ جب نواز شریف آئیں گے تو وہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اتریں گے اور اس کے بعد انہیں عدالت سے حفاظتی بانڈ مل جائے گا۔

 

 

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔